اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی نے بریگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کو وفاقی وزیر بنانے کے اقدام پر شدید تحفظا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے جان بوجھ کر متنازع شخص کو وزیر پالیمانی امور کا عہدہ دیکر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو مشتعل کردیا، اعجاز احمد کی تعیناتی سے پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہوگا، وزیرِاعظم عمران خان خود بھی پارلیمنٹ کی عزت نہیں کرتے۔
جو ان کی اسمبلی میں حاضری سے ظاہر ہے،سلیکٹڈ وزیراعظم کی سربراہی میں قائم جنرل (ر) پرویز مشرف کی کابینہ میں یہ ایک اور نیا اضافہ ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس کسی بھی پارلیمانی رہنما کو وزیر منتخب کرنے کا اختیار حاصل ہے لیکن انہوں نے جان بوجھ کر ایک متنازع شخص کو وزیر پالیمانی امور کا عہدہ دے کر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو مشتعل کردیا۔انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے اراکین کا ایسے شخص سے تعامل مشکل ہوگا جو مبینہ طور پر پارٹی کی سابقہ چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ اعجاز احمد کی تعیناتی سے پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہوگا، وزیرِاعظم عمران خان خود بھی پارلیمنٹ کی عزت نہیں کرتے جو ان کی اسمبلی میں حاضری سے ظاہر ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے پہلے وعدہ کیا تھا کہ وہ صاف ستھرے سیاست دانوں کو کابینہ کا حصہ بنائیں گے تاہم اب قوم نے دیکھا کے انہوں نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے ساتھیوں کو ہی ایک کے بعد ایک اپنی کابینہ کا حصہ بنالیا۔سید خورشید شاہ نے وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کے بارے میں کہا کہ وہ کم سے کم ایک حقیقی سیاسی کارکن ہیں، جبکہ دوسری جانب اعجاز احمد شاہ کی قابلیت پر سوال اٹھادیا دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت سمجھتی ہے کہ سابق فوجی افسر کی بطور وفاقی وزیر تقرری حکومت کا ایک غیر ضروری اقدام ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کی سربراہی میں قائم ‘جنرل (ر) پرویز مشرف کی کابینہ’ میں یہ ایک اور نیا اضافہ ہے۔بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کے حوالے سے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے دورِ حکومت میں ان کے خلاف متعدد انکوائریز کی گئیں جن سے انہیں بری کیا گیا۔