اسلام آباد(آن لائن) وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی کے بھائی جنید آفریدی نے اپنے قریبی دوست کا نام فورتھ شیڈول سے نکلوانے کیلئے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر پر دبائو بڑھا دیا ہے۔ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کے بھائی جنید آفریدی نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کو فون کیا ہے کہ گزشتہ ماہ
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد میں فورتھ شیڈول کے حوالے سے جو لسٹ جاری ہوئی ہے اس میں سے مصور عباسی کا نام نکال دیا جائے جبکہ مصور عباسی کے خلاف جاری زمینوں کی انکوائریوں کو بھی داخل دفتر کر دیا جائے۔ اس حوالے سے مصور عباسی گزشتہ دو دن سے ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر بیٹھے رہتے ہیں تاہم ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے وزیر داخلہ کے بھائی جنید آفریدی کو اس غیر قانونی اقدام پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل آئی جی اسلام آبادعامر ذولفقار خان کی ہدایت پر وفاقی پولیس کے ایس پی حصام اقبال کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے تھانہ نون کی حدود میں دو فریقین کے مابین زمین کے تنازعے پر ہونے والے جھگڑے کے بعد کریک ڈائون کیا تھا اور اسی کریک ڈائون کے دوران اسلام آباد پولیس کے ایک انسپکٹر سمیت چھ پولیس اہلکاروں کو بھی قبضہ مافیا کی پشت پناہی پر معطل کیا تھا جبکہ مصور عباسی سمیت طالبان گروپ کے نام سے زمینوں پر قبضہ کرنے اور ہیوی اسلحہ سے فائرنگ کرتے ہوئے علاقے میں خوف ہراس پھیلانے پر متعدد افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے تھے۔ بعد ازاں اسلام آباد پولیس کی سفارش پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مصور عباسی سمیت دیگر افراد کے نام دہشت گردی قانون کے تحت فورتھ شیڈول میں ڈال دئیے تھے۔
جسے اب نکلوانے کیلئے وزیر داخلہ کے بھائی ڈپٹی کمشنر پر دباوٗ ڈال رہے ہیں کہ مصور عباسی ان کا قریبی دوست ہے لہذا فورتھ شیڈول سے نام نکالنے کے ساتھ ساترھ دیگر مقدمات میں بھی اسے سپورٹ کی جائے اور مصور عباسی کے خلاف جاری انکوائریوں کو بھی داخل دفتر کیا جائے۔