اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ان کیمرہ اجلاس میں اراکین نے بھارتی پائلٹ کو جلد رہا کر نے کا معاملہ اٹھایا جس پر دفتر خارجہ کی جانب سے بتایاگیاہے کہ پاکستان پائلٹ کو چھوڑ کر مثبت پیغام دینا چاہتا تھا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین امجد خان کی زیر صدارت ہوا۔
جس میں پاک بھارت کشیدگی کی تازہ صورتحال پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پوری دنیا کو حالات بتائے ہیں ۔ اراکین اسمبلی نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بہت جلدی میں چھوڑنے کا معاملہ اٹھایا ۔حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان پائلٹ کو چھوڑ کر مثبت پیغام دینا چاہتا تھا،بھارت ہمیشہ مثبت رویہ سے فائدہ اٹھاتا ہے،بھارت کو مثبت رویہ سمجھ نہیں آتا۔اعتراض کیا گیاکہ جب مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوا تو کرتارپور کوریڈور کھولنے کی کیا ضرورت تھی۔ ان کیمرہ اجلاس کے بعد رکن قومی اسمبلی برجیس طاہرنےمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بہت جلدی میں چھوڑنے کا معاملہ اٹھایا۔انہوں نے کہاکہ حکام نے بتایا کہ بہت سے دوستوں کی طرف سے درخواست کی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت سے مذاکرات پر بھی بتایاگیا کہ بھارتی الیکشن کی وجہ سے ابھی مذاکرات ممکن نہیں نظر آرہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ ابھی بھی زندہ ہے اور ہر سطح پر اٹھایا جاتا رہے گا۔برجیس طاہر نے کہاکہ کرتار پور کاریڈور پر عجلت نہ دکھائی جائے۔ڈاکٹر رمیش لال منکوانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کے حل کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرتار پور کاریڈور بارے مثبت ردعمل آرہا ہے۔