جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

ڈالر کی قدر روز بڑھ رہی ہے پتہ نہیں حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے ؟ حکومت اربوں روپے وصول تو کرلیتی ہے لیکن پیسے جاتے کہاں ہیں؟ لاہو رہائیکورٹ بھی شدید برہم

datetime 3  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)لاہور ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس امیر بھٹی نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں اور ڈالر کی قدر روز بڑھ رہی ہے لیکن پتہ نہیں حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری ٹھیکیداروں کو حکومت کی جانب سے ادائیگیاں نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت جسٹس امیر بھٹی حکومت پر برس پڑے، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ حکومت ٹھیکیداروں سے کام کروالیتی ہے لیکن پیسے نہیں دیتی، بظاہر حکومت ٹھیکیداروں سے فراڈ کررہی ہے، عوام سے فراڈ برداشت نہیں کریں گے۔عدالت کے روبرو سیکریٹری خزانہ پنجاب نے کہا کہ ہم طے ٹیکس کے طے شدہ اہداف حاصل نہیں کر پائے۔ پنجاب میں 100ارب روپے کا شارٹ فال ہے۔جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیئے کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں، ایگزیکٹو فیل ہوچکی ہے، ڈالر کی قیمت روز بڑھ رہی ہے، پتہ نہیں حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے کبھی پیٹرول پر ٹیکس بڑھا کر مہنگائی کردی، یہاں حکومت نام کی چیز نہیں ہے، عوام کو کچھ ریلیف نہیں مل رہا اور حکومت میں آنیاں جانیاں لگی ہوئی ہیں، پہلے بھی یہی سسٹم تھا لیکن اتنا مہنگاحج اور غیر یقینی صورتحال نہیں تھی۔جسٹس امیر بھٹی نے مزید ریمارکس دیئے کہ حکومت روز کسی نہ کسی ملک کے سربراہ کو بلا کر اربوں روپے مانگتی ہے، اربوں ڈالر لینے کے بعد ڈالر کی قیمت نیچے جانے کے بجائے اوپر جارہی ہے، حکومت اربوں روپے وصول تو کرلیتی ہے لیکن پیسے جاتے کہاں ہیں؟ یہ کسی کو نہیں پتہ، ڈالر کو روکنے کے بجائے حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہے، اور کچھ نہیں ہوسکتا تو کم از کم ڈالر کو ہی روک لیں۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…