پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس!بڑے مگرمچھ شکنجے میں آگئے، جانتے ہیں کن کن کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی گئی ؟

datetime 2  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹو بورڈ نے مبینہ جعلی اکائونٹس کیس میں پہلا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی جو اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف ہے۔نیب اعلامیے کے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں بدعنوانی کے 6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

جس میں ایک ریفرنس مبینہ جعلی اکا ئو نٹس سے متعلق ہے۔نیب اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ نے مبینہ جعلی اکائونٹس کیس میں اومنی گروپ آف کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ہے۔عبدالغنی مجید اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے ہیں جو ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔ملزمان پر مبینہ جعلی اکائونٹس اور غیر قانونی طور پر 7 ایکڑ سرکاری اراضی کو ریگولرائز کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 1.422 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ نے سابق سیکریٹری ورکرز ویلفیئر فنڈ افتخار رحیم خان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر بدعنوانی اور فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 466 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔بورڈ نے سابق ڈائریکٹر اربن پلاننگ، سی ڈی اے غلام سندھو اور دیگر کے خلاف بھی کرپشن کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ڈپلومیٹک انکلیوژ میں شٹل بس سروس کے لیے 4.5 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 408.32 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ بورڈ نے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی)محمد حسین سید اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فلاحی مقصد کے لیے مخصوص پلاٹس غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ نے سابق سیکریٹری اسپیشل انیشیٹو ڈیپارٹمنٹ سندھ اعجاز احمد خان اور دیگر کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند افراد کو پانی سپلائی اسکیموں کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 29.25 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔بورڈ نے علی گوہر ڈاہری اور دیگر کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر غیر قانونی اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا 74.85 ملین روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

موضوعات:



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…