نئی دہلی(این این آئی)سمجھوتہ ایکسپریس کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے کہا ہے کہ انہوں نے گہرے دکھ اور غم کے ساتھ کیس کا فیصلہ دیا کیونکہ بزدلانہ تشدد کا ایک جرم بغیر سزا رہ گیا۔بھارتی اخبار کے مطابق حکم نامے میں جگدیپ سنگھ کا کہناتھا کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے وکیل استغاثہ نے بہترین شواہد عدالت سے چھپائے
اور ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونے والے دھماکے کا فیصلہ 12 سال بعد سنایا گیا تھا، بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے چاروں ہندو انتہا پسند ملزمان کو بری کردیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ این آئی اے چاروں ملزمان کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے،اس لئے شک کا فائدہ ملزمان کو جاتا ہے۔