لاہور( این این آئی)سابق وزیر خزانہ و مسلم لیگ(ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بجلی اور گیس کے بلوں میں بالترتیب 15اور45فیصد اضافہ کرنے کے باوجود گردشی قرضوں میں یومیہ 127کروڑ روپے کااضافہ کر رہی ہے جبکہ ہمارے دور میں قیمتیں نہ بڑھا کر بھی یہ اضافہ یومیہ اوسط7.7کروڑ روپے تھا،جون 2018ء تک ملک کا مجموعی قرضہ 25ہزار روپے ارب تھا ۔
اور رواں مالی سال کے سات ماہ جو ن2019ء تک موجودہ حکومت نے اس میں 3ہزار ارب روپے کا اضافہ کر دیا ہے ۔ ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت لفظوں کے ہیر پھیر سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوششیں کر رہی ہے لیکن یہ روزانہ ایکسپوز ہو رہے ہیں ۔ یہ کہا جارہا ہے کہ قرضوں کی وجہ پہلے لئے گئے قرضوں پر سود کی ادائیگی ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جنوری 2019ء تک حکومت نے صرف 700ارب روپے قر ض ادا کیا ہے باقی 2300ار ب روپے کہاں گئے ۔ ہم نے بھی حکومت کی ہے اور سابقہ ادوار کے قرض اور اس پر سود ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مسلم لیگ (ن) کی حکومت جب بلند خسارے کا شکار ہوئی تو کم از کم معاشی شرح نمو بہت اونچی تھی جس سے قومی آمدنی میں 2ہزار ار ب روپے کا اضافہ ہوا ۔ ہم نے 700ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر لگائے لیکن موجودہ حکومت نہ ترقیاتی منصوبے بنا رہی ہے اور نہ ہی شرح نمو بڑھا پا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اصلاحات کی بجائے ڈھنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے ملکی معیشت پر انتہائی برے نتائج مرتب ہو رہے ہیں ۔