جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

سارک چیمبر کے زیر اہتمام ’’ علاقائی اقتصادی انضمام میں چیمبرز کا کردار‘‘ کے موضوع پر کانفرنس16 مارچ کو نیپال میں منعقد ہوگی

datetime 9  مارچ‬‮  2019 |

لاہور( این این آئی)سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ’’ علاقائی اقتصادی انضمام میں چیمبرز کا کردار‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس 16 مارچ بروز ہفتہ کو نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں منعقد ہوگی جس میں افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، نیپال، پاکستان اور سری لنکا سے کاروباری وفود اور وزراء شرکت کریں گے۔ سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر

افتخار علی ملک نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کوارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل حسین ملک کی قیادت میں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران سارک چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 15 مارچ کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے سماجی، اقتصادی اور معاشی پوٹینشل سے بھر پور استفادہ کے لئے رکن ممالک کے درمیان سماجی و سیاسی مباحثہ انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی فوائد کیلئے حکومتی اور نجی شعبوں کو مل کر کام کرنا ہو گا اور اگر تمام ضروری اقدامات کیے جائیں تو 2020 تک خطے میں صرف فرنیچر مارکیٹ کا حجم 5.4 بلین ڈالر جبکہ صرف دو سال میں علاقائی تجارت کا حجم 170 بلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے اندر اقتصادی روابط میں اضافے اور ایشیا کے دیگر حصوں کے ساتھ کنکٹویٹی کو فروغ دے کر غربت میں کمی، علاقائی استحکام اور سیکورٹی کے مقاصد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آمدنی، صارفین کے طرز زندگی میں بہتری اور جی ڈی پی میں نمایاں اضافے کے علاوہ خطے میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ترقی کی بنا پر گھریلو اور بزنس صارفین کیلئے جدید اور آرام دہ فرنیچر کی طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہورہا ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ سارک چیمبر نے اپنے آغاز سے ہی مختلف شعبوں میں علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے سہولت فراہم کی ہے اور یہ خطے کو درپیش بڑے چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے مزید فعال کردار ادا کر سکتا ہے جس سے جنوبی ایشیا کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور غربت کے خاتمہ میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا رقبہ کے لحاظ سے دنیا کا 3 فیصد، آبادی کے لحاظ سے 21 فیصد ہے جبکہ عالمی معیشت میں اس کا حصہ صرف 3.8

فیصد یعنی 2.9 ٹریلین ڈالر ہے۔ خطہ کی حکومتیں عوام کے معیار زندگی میں بہتری کیلئے کوشاں ہیں جو ناخواندگی، صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی اور آلودگی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ اگر بھارت اور پاکستان اپنے دوطرفہ مسائل کو ایک طرف رکھ کر آگے بڑھیں تو دیگر چھ رکن ممالک یقینی طور پر سارک کے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے ایک واضح روڈ میپ کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…