اسلام آباد( وائس آف ایشیا ) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لیے غلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا، نواز حکومت میں بجلی چوری روکنے کیلئے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی ، یکم جون2013 کو گردشی قرضوں کا حجم 884 ارب روپے تھا، مئی 2018 تک گردشی قرضوں کا حجم 1190ارب روپے ہوگیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی
عمر ایوب نے کہا کہ یکم جون2013 کو گردشی قرضوں کا حجم 884 ارب روپے تھا، پاورہولڈنگ کمپنی کے 382 ارب روپے بھی شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ملکی معیشت کو خطرے میں ڈالا، ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لییغلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا۔عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لیے غلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا، مسلم لیگ ن نے ووٹ کے حصول کے لیے غیرذمہ دارانہ فیصلے کیے۔وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ مئی 2018 تک گردشی قرضوں کا حجم 1190ارب روپے ہوگیا، پاور ہولڈنگ کمپنی کے 582 ارب اور608 ار ب کی واجبات تھے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے 280 ارب کپیسٹی چارجزکی مد میں سیاسی بنیادوں پرروکے رکھے، بجلی ٹیرف کا نوٹیفکیشن ڈیڑھ سال تک روک کر رکھا گیا۔عمر ایوب نے کہا کہ کپیسٹی چارجز کی وجہ وہ مہنگی بجلی تھی جوسسٹم میں شامل کی گئی، ان وجوہات کے باعث گردشی قرضوں کا حجم 1470ارب روپے ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ غلط حکومتی پالیسیوں سے 2017-18 میں 450 ارب روپے کا اضافہ ہوا، ن لیگ نے سیاسی بنیادوں پر عدم ادائیگی کاشکار فیڈرز پرلوڈ مینجمنٹ کم کی۔وفاقی وزیر نے ن لیگ دورمیں بجلی چوری روکنے کے لیے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی۔عمرایوب نے کہا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار اب کم ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت نے اگست میں اقتدار سنبھالا۔انہوں نے کہا کہ پہلے فیزمیں پی مسلم لیگ ن کی غلط پالیسوں کوختم کرنا تھا، اب نئی پالیسیاں نافذ العمل کررہے ہیں۔