پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

پنجاب حکومت نے مزدوروں کے حق میں فیصلہ سنا دیا ، تنخواہوں میں بڑا اضافہ

datetime 8  مارچ‬‮  2019 |

لاہور ( این این آئی) پنجاب حکومت نے مزدور کی کم از کم تنخواہ 16ہزار 500مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا ، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ صنعتی کارکنوں کے لئے مختلف شہروں میں لیبر کالونیاں بھی بنائی جا رہی ہیں ،ملتان ، ننکانہ صاحب اور لاہور میں لیبر کالونیوں میں فلیٹس کی الاٹمنٹ جلد شروع کر دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا ۔

جس میں صوبائی وزیر محنت انصر مجید خان نیازی ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری محنت، کمشنر پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ ، سیکرٹری کوارڈینیشن وزیر اعلی پنجاب اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ نے شرکت کی ۔اجلاس میں محکمہ محنت کی کارکردگی اور صنعتی کارکنوں کی فلاح و بہبود کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں پنجاب حکومت نے صنعتی کارکنوں کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ۔ عثمان بزدار نے کہا کہ صنعتی کارکنوں کو خصوصی لیبر کارڈ جاری کئے جائیں گے ،خصوصی لیبر کارڈ کے ذریعے کارکن رعایتی نرخوں پر اشیا حاصل کر سکیں گے۔ لیبر کارڈکے ذریعے دستیاب سرکاری سہولتوں کی فراہمی میں بھی رعایت دینے کی تجویز دی گئی ۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ خصوصی لیبر کارڈ کے اجرا سے متعلق ضروری امور جلد طے کئے جائیں ، خصوصی لیبر کارڈ کے ذریعے کارکنوں کو زیادہ سے زیادہ رعایت فراہم کی جائے۔ اجلاس میں کارکنوں کے لئے کم ازکم تنخواہ15000 سے بڑھا کر 16500 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خصوصی لیبر کارڈ کے اجرا کا پروگرام تحریک انصاف کی حکومت کا صنعتی کارکنوں کی فلاح و بہبود کیلئے احسن اقدام ہے ،اس اقدام سے صنعتی کارکنوں کو ریلیف ملے گا ۔ عثمان بزدار نے کہا کہ صنعتی کارکنوں کے لئے مختلف شہروں میں لیبر کالونیاں بھی بنائی جا رہی ہیں ،ملتان ، ننکانہ صاحب اور لاہور میں لیبر کالونیوں میں فلیٹس کی الاٹمنٹ جلد شروع کر دی جائے گی ،لیبر کالونیوں میں الاٹمنٹ کا طریقہ کار مکمل طور پر شفاف ہو گا ۔ اجلاس میں سوشل سکیورٹی کے ہسپتالوں میں آٹومیشن سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ عثمان بزدار نے کہا کہ آٹو میشن سسٹم سے ہسپتالوں میں مریضوں کا ریکارڈ محفوظ رکھا جا سکے گا، آٹو میشن سے مریضوں کو علاج معالجے میں بھی سہولت ملے گی۔ ریٹائر ڈ ورکرز کو بھی سوشل سکیورٹی کے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی مفت سہولت دینے کی تجویز دی گئی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رحیم یار خان اور سرگودھا میں سوشل سیکورٹی ہسپتال بنائے جائیں گے ،سوشل سیکورٹی کے ہسپتالوں کو مرحلہ وارپروگرام کے تحت سنٹر آف ایکسیلینس بنایا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…