اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ہماری خواہش امن ہے ، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے ،اگر ہم سے لڑائی جھگڑا کیا جائیگا جو اس کا جواب دیا جائے گا جیسے دیا گیا،بھارت کی جانب سے ڈوزیئر آیا ہے،اسکا مشاہدہ کیا جا رہا ہے،جواب جلد دیا جائیگا،شاکر اللہ کاْمعاملہ ریڈ کراس سمیت ہر جگہ پر اور بھارت کے ساتھ بھی بار بار اٹھایا جائیگا۔
کرتارپور وزیراعظم اور آرمی چیف کا اقدام ہے، نیشنل ایکشن پلان کے اوپر عملدرآمد کے لئے شفاف کاروائیاں کی جارہی ہیں، افغانستان میں دھماکہ قابل مذمت ہے ، پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان، افغانستان میں ایک سیاسی اجتماع کے قریب راکٹ حملے کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واقعہ کی تفصیلات ابھی آرہی ہیں تاہم بہت سے افراد زخمی ہوئے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان نے سنجیدگی سے معاملات کو ہینڈل کیا،دنیا بھر میں پاکستان کے اقدامات اور رویے کو سراہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے تحت رہا کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی ہائی کمشنر مشاورت مکمل ہونے کے بعد دہلی روانہ ہو جائیں گے۔کرتار پور کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے مجوزہ مسودہ بھیجا ہوا ہے،بھارت کا جواب آنا باقی ہے،بھارت نے پہلے نئی دہلی میں مشاورتی اجلاس کی تجویز دی،پاکستان نے حامی بھری لیکن پھر تجویز آئی کہ اٹاری میں ملاقات رکھ لیں۔
پاکستان نے بھارتی تجویز سے اتفاق کیا،14 مارچ تک حالات میں تبدیلی نہ آئی تو پاکستانی وفد جائیگا۔انہوںنے کہاکہ اگر ہم سے گفتگو کی گئی تو ہم تیار ہیں،گفتگو کا بنیادی نکتہ جموں و کشمیر ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سیاچن سرکریک دہشتگردی عوامی رابطوں سارک ہر چیز پر بات کرنے کو تیار ہے۔ترجمان نے کہاکہ کرتارپور وزیراعظم اور آرمی چیف کا اقدام ہے، ہم دہلی جانا چاہتے تھے، ہم نے مسودہ دے دیا ہے، اگلے جمعرات اٹاری جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ شاکر اللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور انکوائری رپورٹ بھارت سے طلب کی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ شاکر اللہ کے پوسٹ مارٹم کے وقت پاکستانی ہائی کمیشن کے کسی اہلکار کی غیر موجودگی میں ہونا سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ شاکر اللہ کے قتل کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کی گئی ہے۔ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت جاری ہے،پاکستان بھارتی سرکار اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے کشمیریوں کے خلاف کاروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم سے لڑائی جھگڑا کیا جائے گا تو اس کا جواب دیا جائے گا جیسے دیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ ہماری خواہش امن کی ہے مگر اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے ڈوزیئر آیا ہے،اسکا مشاہدہ کیا جا رہا ہے،جواب جلد دیا جائے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے اوپر عملدرآمد کے لئے شفاف کاروائیاں کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ او آئی سی میں بھارت کی موجودگی برداشت نہیں کر سکتے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت او آئی سی کی قراردادوں کو پامال کر چکا ہے،جموں و کشمیر کے معاملے پر سشما کی موجودگی میں قرارداد پاس ہوئی،قرارداد میں بھارت کے خلاف بات کی گئی،قرارداد کا سشما کی موجودگی میں پاس ہونا پاکستان کی کامیابی ہے۔ترجمان نے کہاکہ سشما کو دعوت او آئی سی نے نہیں یو اے ای نے دی تھی۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے فیصلہ پاکستان کے قومی مفاد میں کیا جائیگا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ہم نے دو جہاز گرائے، زندہ قوم جنگ خود لڑتی ہے اور ہم نے لڑی ہے، ہم نے عسکری شعبے میں، سفارتی اور سیاسی شعبوں میں بھارت کو شکست دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے بہت زیادہ سمجھداری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ساری صورتحال میں،بھارتی جارحیت کے حوالے سے افغانستان کی طرف سے کسی کردار یا مذمت بارے سوال کا ڈاکٹر فیصل نے جواب دینے سے گریز کیا ۔