اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹک ٹاک نے گزشتہ روز 13 سال سے کم عمر افراد پر اس اپلیکشن کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا تھا مگر یہ کمپنی بڑی عمر صارفین کے اکاﺅنٹس بھی ڈیلیٹ کررہی ہے۔ ٹک ٹاک پر 27 فروری کو امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے بچوں کے ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے 57 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا جس پر کمپنی نے ایپ کے استعمال کی شرائط میں تبدیلیاں کی ہیں۔
کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 27 فروری سے نئے اور موجود ٹک ٹاک صارفین کو اس وقت تک یہ ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے جب تک وہ خود کو 13 سال سے زیادہ عمر کا ثابت نہ کردیں۔ صارفین کی عمر کا تعین کرنے کے لیے اس کمپنی نے لوگوں کو تاریخ پیدائش کی تصدیق کرنے کی ہدایت کی مگر ایسا لگتا کہ اس کی کوششیں زیادہ بہتر نہیں کیونکہ 13 سال سے زائد عمر کے افراد بھی ڈیلیٹ ہورہے ہیں۔ ایک 15 سالہ ٹک ٹاک صارف پیج نے بتایا کہ اس کے اکاﺅنٹ میں تاریخ پیدائش ڈیفالٹ تھی اور تبدیل نہیں کیا تھا کیونکہ ایپ کا ڈیزائن کچھ ایسا ہے مگر اب اس کا اکاﺅنٹ اچانک ڈیلیٹ کردیا گیا۔ صارف کا کہنا تھا کہ اسے نہیں لگتا تھا کہ عمر کی حد کوئی بڑا معاملہ ہے مگر کمپنی اس بارے میں کوئی مناسب انتباہ جاری کرنا چاہئے تھا۔ اگرچہ اب وہ اپنی تمام ویڈیوز کو ڈاﺅن لوڈ تو کرسکتی ہے مگر وہ 17 ہزار فین سے محروم ہوگئی اور وہ تمام مواقعے بھی ہاتھ سے نکل گئے جو اس پلیٹ میں اسے دستیاب تھے۔ اسی طرح اس ایپ کے وہ صارفین جنہوں نے اکاﺅنٹس بناتے ہوئے تاریخ پیدائش کو اہمیت نہیں، ان کے اکاﺅنٹ بھی تاریخ پیدائش درست کرنے سے قبل ڈیلیٹ ہوگئے۔ کمپنی نے اس حوالے سے ایسے صارفین سے کہا کہ وہ حکومتی شناختی دستاویزات کی نقل جمع کرانے کے ساتھ ایپ کے رپورٹ اے پرابلم سیکشن کا رخ کریں۔ یہ حل ممکنہ طور پر صارفین کو جھوٹی عمر کا اندراج کرکے ایپ کو استعمال کرنے سے روکنا ہے۔ ٹک ٹاک کے ترجمان کے مطابق کمپنی ان مسائل سے آگاہ ہے اور سپورٹ ٹیم صارفین کو رہنمائی فراہم کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔