اسلام آباد(وائس آف ایشیا)عدالت نے بھارتی پائلٹ کو رہا نہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا نہ کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2014ء کے فیصلے کے مطابق خارجہ پالیسی میں مداخلت نہیں کر سکتے۔پارلیمنٹ کے ممبران کو عوام نے منتخب کیا۔عدالت نے درخواست گزار سے
استفسار کیا کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی سے آپ کے کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوئے؟۔وزیراعظم نے بھارتی پائلٹ کو بھارت واپس بھیجنے کا اعلان پارلیمنٹ میں کیا یہ پالیسی میٹر ہے۔واضح رہے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی بھارت حوالگی کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست میں کہاگیا تھا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کوبھارت کے حوالے کرنے سے روکا جائے۔درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے خلاف پاکستان میں مقدمہ چلایا جائے۔ دوسری جانب بھارتی ہائی کمیشن نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کے لیے دستاویزات تیار کر لی ہیں جس کے بعد آج دوپہر کو بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو27فروری کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیاگیا تھا جس کے بعد گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے امن کے فروغ کے لیے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کی زیر حراست بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کا ایک پائلٹ پاکستان کی حراست میں ہے اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم بھارتی پائلٹ کو کل رہا کردیں گے، بھارت کو کہتا ہوں کہ حملے سے باز رہے، ورنہ ہمیں مجبوراً حملے کا جواب دینا پڑے گا۔