بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی پائلٹ کی گرفتاری ، جنیوا کنونشن کے تحت جنگی قیدیوںکو کیا حقو ق حاصل ہیں؟کیا ابھے نندن کو رہا کیا جانا چاہئے؟پڑھئے ماہرین کی رائے

datetime 28  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستا ن نے گزشتہ روز بھارت کے دو جنگی جہاز مار گرائے اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا ، جنیوا کنونشن کے تحت جنگی قیدیوں کو وسیع تحفظ حاصل ہوتا ہے ۔ کنونشن میں ان قیدیوں کو حاصل حقوق کی وضاحت موجود ہے جس میں برتائو اور بالآخر رہائی کا عمل شامل ہے ۔

بین الاقوامی انسانی قانون (آئی ایچ ایل ) بھی مسلح تنازع میں پکڑے جانےوالوں کو تحفظ دیتاہے ۔ جنگی قیدیوں کا درجہ صرف بین الاقوامی مسلح تصادم پر لاگو ہوتا ہے ۔ جنگی قیدیوں کو جنگ میں ملوث ہونے کے باوجود کوئی سزا نہیں دی جاسکتی ۔ انہیں جنگ یا مسلح تنازع کے خاتمے پر رہا کرنا لازمی ہے ۔ماہرین کے مطابق ان سے انسانیت کے ناطے حسن سلوک کرنا، بہتر رہائش، اچھی خوراک اور بہتر لباس اور طبی امداد فراہم کرنا لازم ہے ۔ بین الاقوامی اور جنگی امور کے ماہرین کی رائے میں پاکستان گرفتار بھارتی پائلٹ کواس وقت رہا نہ کرے جب تک تنازع حل نہیں ہوجاتا۔ تاہم قانونی، سفارتی اور فوجی ماہرین جنیوا کنونشن کے بھارتی فضائیہ کے پاکستان میں گرفتار ہوا باز ونگ کمانڈر ابھے نندن پر لاگو ہونے پر منقسم ہیں۔ تاہم اس بات پر متفق ہیں کہ مارگرائے جانے والے طیارے کے ہوا باز کو دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے حل تک رہا نہیں کیا جانا چا ہئے۔ کچھ ماہرین کہتے ہیں کہ بھارتی ہوا باز جنگی قیدی ہے اس پر تیسرا جنیوا کنونشن لاگو ہوتا اور وہ اس کے مطابق سہولتوں اور سلوک کا مستحق ہے جبکہ دیگر کی رائے میں اعلان جنگ نہیں ہوا لہٰذا بھارتی ہوا باز کو جنگی قیدی تصور نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کے سابق سفیر اسلم رضوی کہتے ہیں کہ جنیوا کنونشن صرف اعلانیہ جنگ کی صورت میں لاگو ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…