لاہور(این این آئی)حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نظر ہو گیاجس کی وجہ سے اجلاس آج ( منگل ) تک ملتوی کر دیا گیا ،صوبائی وزیر صحت نے ایوان کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی فراہمی سے انکار اور چینی دوکمپنیوں پر اعتراض لگنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرناپڑا تاہم پنجاب بھر میں30ہزار ڈوزز مہیا کردی گئی ہیں ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز مقررہ وقت کی بجائے
ایک گھنٹہ20منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین نے سوالات کے جوابات دئیے ۔مسلم لیگ (ن) کی رکن عظمی زاہد بخاری نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خواتین میں بریسٹ کینسر کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے،یہ مرض خصوصاً بچیوں میں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے،یہ ایک خطرناک اورانتہائی قابل تشویش صورتحال ہے اس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے،تمام گرلز سکولوں اور کالجوں میں بریسٹ اور سروائیکل کینسر کی فری ادویات لازمی قراردی جائیں ۔اس ایشو پر ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے بھی بات کرتے ہوئے کہا یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے اس پر فوری کام کیا جائے پنجاب حکومت کومحکمہ صحت میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔لیگی رکن سمیع اللہ خان نے ضمنی سوال میں کہا گزشتہ چند ماہ سے اسلام آباد میں کوکین اور چرس کا استعمال بہت زیادہ ہو چکا ہے اس کا اعتراف وزیر داخلہ شہریار آفریدی بھی کر چکے ہیں کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا بہت استعمال ہو رہا ہے ،کیا اب پنجاب حکومت وہاں کے مریضوں کا علاج بھی پنجاب میں ہی کرے گی ،اسلام آباد میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہے ،اسلام آباد میں حکومت بحالی سینٹر کا قیام عمل لائے کیونکہ اب وہاں بہت سے افراد ہیں جن کو بحالی سینٹر میں داخل کرانے کی ضرورت ہے۔لیگی رکن صہیب احمد نے کہا گزشتہ حکومت نے مہنگی اور
جدید ترین مشینری خریدی تھی لیکن وہ مشینری ابھی تک ویسے ہی پڑی ہیں اور اسے استعمال نہیں کیا جا رہا۔ جس کے جواب میں وزیر صحت نے کہا پنجاب حکومت مہنگی مشینری ناتجربہ کار لوگوں کے حوالے نہیں کر سکتی ،بہت جلد حکومت پنجاب تجربہ کار ڈاکٹرز کو بھرتی کررہی ہے جو اس جدید مشینری کو چلانے کی اہلیت رکھتے ہوں گے۔پیپلزپارٹی کے رکن سید عثما ن محمود نے کہا کہ ضلع رحیم یار خان میں ایک بھی ڈسٹرکٹ ہسپتال موجود نہیں کیا یہ ضلع جنوبی پنجاب میں آتا ہے
اس لیے وہاں کوئی ہسپتال نہیں بنایا جا سکتا۔انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت وہاں ہسپتال بنائے میں 15ایکڑ اراضی دیتا ہوں۔ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن اسمبلی رانا تجمل اور رانا شوکت محمود کے انتقام پر فاتحہ خوانی کرائی گئی ۔ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی نے اسمبلی سے ادویات نہ ملنے کا شکوہ کیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے وزیر صحت کو اس معاملے پر کل اسمبلی کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔وقفہ سوالات کے بعد ن لیگ کی رکن زیب النسا اعوان نے کورم کی نشاندہی کردی اور مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج منگل صبح گیارہ بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔