بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان اکانومی واچ کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے فیصلے کی حمایت

datetime 23  فروری‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے خسارہ کم کرنے کے لئے نیم جان سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ ناکام سرکاری اداروں کو پالنے کے بجائے فوری فروخت کرنا ملکی مفاد میں ہے۔

نجکاری میں مشکلات ہوں تو ان اداروں کو بند کر دیا جائے۔سرکاری یتیم خانوں میں ملازمتیں جاری رکھنے کے لئے بیس کروڑ عوام کا استحصال نہیں ہونا چائیے۔نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کے نقصانات کھربوں روپے تک جا پہنچے ہیں جبکہ 2017-18 میں صرف واپڈا اور پی آئی اے کو زندہ رکھنے کے لئے حکومت کو 277 ارب روپے خرچ کرنا پڑے ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اٹھارہ ہزار ملازمین پر مشتمل ادارے پی آئی اے کا ماہانہ نقصان تیس ملین ڈالر اور کل قرضہ دو ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔سٹیل مل بھی دو سال سے بند پڑی ہے مگر اسکے ہزاروں ملازمین کو تنخواہیں باقائدگی سے ادا کی جا رہی ہیں۔توانائی کے شعبے اورریلوے سمیت 197 مفلوج اداروں کا حال توجہ طلب ہے جس کے نقصانات کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آ رہا۔نقصانات کے باوجود سرکاری اداروں کی تعداد، ان کے ملازمین کی تعداد اور انتظامیہ کے حجم میں اضافہ حیران کن ہے۔انھوں نے کہا کہ ملکی وسائل کو دیمک کی طرح چاٹنے والے ان اداروں کو زندہ رکھنے سے نہ تو عوام کو کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی ٹیکس گزار کو بلکہ سارا فائدہ نا اہل ملازمین،کرپٹ انتظامیہ سیاستدانوں اور اشرافیہ کو ملتا ہے۔ان دیوالیہ اداروں کو ہر حکومت مرغن ٹھیکے لینے ، سیاسی رشوتیں دینے اور اپنے نا اہل پارٹی ورکروں کو اچھی ملازمتیں دینے کے لئے زندہ رکھتی آ رہی ہے جس کے لئے سرکاری وسائل لٹائے جا رہے ہیں جو عوام کو مسلسل قربانی کا بکرا بنانے کے مترادف ہے۔ان اداروں کو منافع بخش بنانے کے لئے جو منصوبہ بنایا گیا ہے اسکے نتائج گزشتہ کئی دہائیوں سے بننے والے منصوبوں سے مختلف نہیں ہونگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…