اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیپرا نے بجلی ایک روپے 80 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی ، جس کے باعث صارفین پر آئندہ ماہ 13 ارب 50 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا، اضافہ جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیرٹی اتھارٹی
(نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں ایک ماہ کیلئےایک روپے80پیسےفی یونٹ اضافہ کردیا ، قیمت میں اضافہ جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں ہوا، بجلی کی قیمت میں اضافے کے باعث صارفین پر آئندہ ماہ تیرہ ارب پچاس کروڑ کا بوجھ پڑے گا۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے مطابق جنوری میں فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی، نیپرا نے بجلی پیداوار کیلئے فرنس آئل کے استعمال کی وجوہات طلب کرلیں ۔ نیپرا کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بھی تفصیلات مانگی گئیں سی پی پی اےنےجواب نہ دیا، ایل این جی سے پیداوار ہوتی تو قیمت میں اضافے کی بجائے کمی ہو سکتی تھی۔ نیپرا چیئرمین رحمت اللہ بلوچ نے کہا پن بجلی اورایل این جی کی عدم دستیابی سےفرنس آئل سےپیداوارہوئی ، آپ نےحکومت سےکیوں نہیں معاملہ اٹھایا، جس پر سی پی پی اےحکام کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کوڈیمانڈبتادیتےہیں،اس سےزیادہ اختیارنہیں، اس کاجواب وزارت پیٹرولیم دےسکتی ہےکہ وجہ کیا ہے۔ نیپرا نے خبردار کیا کہ آئندہ فرنس آئل سے پیداوار کی لاگت منظور نہیں کریں گے، حکومت کوبتادیں اتھارٹی نےواضح احکامات دےدئیےہیں۔ یاد رہے جنوری میں بھی یشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں 57 پیسے اضافے کی منظوری دی تھی ، اضافے کی منظوری دسمبر 2018 کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی تھی ۔ اس قبل جنوری کے آغاز میں بھی نیپرا کی جانب سے بجلی کے نرخ میں فی یونٹ 32 پیسے کمی کی منظوری دی گئی تھی۔