دبئی(این این آئی) سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کیلئے ایک ریکارڈ سرمایہ کاری پیکج تیار کیا گیا ہے جس سے نہ صرف مالی مشکلات سے دوچار پاکستان کو مدد ملے گی بلکہ ساتھ ساتھ جیو پولیٹیکل چیلنجز بھی حل ہوں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دو سعودی ذرائع نے تصدیق کی کہ سعودی تخت کے وارث اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جلد اسلام آباد کا دورہ کریں گے اور ان کے دورے کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔
پاکستان کی وزارت خزانہ کے سینئر آفیشل نے کہا کہ اب تک مذاکرات کے نتائج انتہائی مثبت ہیں اور یہ پاکستان کی تاریخ میں سعودی عرب کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی۔آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس سلسلے میں معاہدوں پر دستخط سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد کے موقع پر متوقع ہیں۔سعودی ماہر معاشیات دہد ال بونین نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری پاکستان کی ہر گزرتے دن کے ساتھ گرتی معیشت کو نئی زندگی دے گی جہاں خراب معاشی حالات کے سبب رواں ماہ کے اوائل میں اسٹینڈرڈ اینڈ پور(ایس اینڈ پی) ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی ریٹنگ کم کر کے بی سے بی مائنس کردی تھی۔انہوں نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ معاشی مدد کے پیکج کے ہمراہ آنے والی سعودی سرمایہ کاری کا مقصد بیرون قرضوں کے دباؤ اور غیرملکی کرنسی کی کمی کے مسائل حل کرتے ہوئے پاکستانی معیشت کو بہتر کرنا ہے۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پہلے ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تین، تین ارب ڈالر جمع کرا چکے ہیں تاکہ پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کو سہارا دے سکیں۔اس کے ساتھ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ( آئی ایم ایف) سے قرض کا حصول تعطل کاشکار ہونے پر انہوں نے موخر ادائیگیوں پر 6ارب ڈالر کا برآمداتی تیل بھی فراہم کیا ہے۔بونین کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے دنیا بھر میں ریفائنری میں سرمایہ کاری کا مقصد عالمی مسابقت کو دیکھتے ہوئے پائیدار برآمدات اور مارکیٹ شیئر کو یقینی بنانا ہے۔