جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

انقلاب کے چالیس سال بعد بھی ایران کو سخت گیر کنٹرول کررہے ہیں،ٹونی بلیئر

datetime 10  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کہا ہے کہ انقلاب کے چالیس سال کے بعد بھی ایران کو سخت گیر کنٹرول کررہے ہیں اور وہ ریاست کے اندر ایک نظریہ بن چکا ہے۔عرب ٹی وی سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ ایران انتہا پسند گروپوں کے ذریعے اپنے اثر ونفوذ کو پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی ملیشیا اس کی مثالیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ

ایران مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی بھی حمایت نہیں کرتا ہے اور اس نے شام میں اسد رجیم کی حمایت کی ہے۔ جوہری سوال بھی اہمیت کا حامل ہے۔ جوہر ی طاقت کے ساتھ یہ نظام بہت ہی تباہ کن اور خطرناک ہوگا لیکن جوہری ہتھیاروں کے حصول کے بغیر بھی ایران عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے اثر ونفوذ رکھتا ہے۔ٹونی بلیئر کے خیال میں مشرقِ اوسط میں کشمکش کے حوالے سے مغرب کا محدود نقطہ نظر بھی ایک مسئلہ ہے۔ انھوں نے اس کی مزید وضاحت کی کہ یہ سنی بمقابلہ شیعہ یا ایران بمقابلہ سعودی عرب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں آیندہ ہفتے ہونے والی کانفرنس اس سمت کی جانب ایک اہم قدم اور اہمیت کی حامل ہے۔یہ کانفرنس امریکا ، برطانیہ ، یورپ اور خطے میں موجود طاقتوں کے درمیان اتحاد کی تشکیل کے ضمن میں بھی اہمیت کی حامل ہے۔خطے کے ان ممالک کا اپنا ایک نقطہ نظر ہے اور یہ اس وجہ سے نہیں کہ ایران ایک شیعہ قوم ہے یا ایران سے ایرانی مفادات کی بنا پر معاملہ کیا جارہا ہے بلکہ وہ اس اصول پر اٹھ کھڑے ہوئے ہیں کہ مذہب کی سیاست میں اپنی ایک خاص جگہ ہونی چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…