اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ انگڑائی لینا یا آنکھوں سے آنسوؤں کا جاری ہونا بے مقصد نہیں ہے بلکہ ان جیسے کئی افعال انسانی جسم کو نقصان سے بچانے کے لیے ازخود رونما ہوتے ہیں۔ انسانی جسم کو قدرت نے اس قدر پرپیچ انداز میں ڈیزائن کیا ہے کہ سائنسداں آج بھی اس کے بہت سے افعال سمجھنے سے قاصر ہیں، جیسے جیسے ریسرچ آگے بڑھ رہی ہے۔
جسم کے ہر فعل کا ایک نیا مقصد سامنے آرہا ہے۔ میڈیکل سائنس جیسے جیسے ترقی کررہی ہے ، انسانی جسم کی ایک ایک حرکت کی وضاحت کرتی جارہی ہے اور ذیل میں ہم انسانی جسم کے آٹھ ایسے افعال اور ان کے پیچھے پوشیدہ مقاصد آپ کے سامنے بیان کررہے ہیں ، جنہیں جان کر بے اختیار آپ سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے۔ مندرجہ ذیل آٹھ افعال انسانی جسم کے دفاعی نظام کا حصہ ہیں جن کا مقصد جسم کو پہنچنے والے انتہائی بڑے نقصان کے خلاف مدافعت کرنا ہے۔ چھینک ناک سانس کی آمد و رفت کا بنیادی ذریعہ ہے اور آپ کو چھینک اس وقت آتی ہے جب ناک میں ہوا کی گزرگاہ کسی چیز سے الرجی کا شکار ہو یا اس میں کچرا بھر گیا ہو، درحقیقت یہ اس کچرے کو باہر نکالنے اور ہوا کی گزر گاہ کو صاف رکھنے کے لیے انسانی جسم کا خود کار ذریعہ ہے۔ انگڑائی لینا عموماً انگڑائی لینے کے عمل کو برا سمجھا جاتا ہے لیکن صبح اٹھتے ہی اکثرافراد انگڑائی لیتے ہیں، ایسا کرنے سے طویل وقت تک لیٹنے رہنے کے سبب سست پڑجانے والے نظامِ خون کو اٹھنے کے بعد بحال کرنا ہوتا ہے اوراس سے جسم کےمسلز کام کے لیے تیارہوجاتے ہیں۔ جمائی لینا جمائی کو عام طور پر سستی کی نشانی تصور کیا جات ہے اوراس کے بارے میں متعدد خیالات موجود ہیں، لیکن طبی طورپراس کا بنیادی مقصد دماغ کو بہت زیادہ گرم ہونے سے بچانا ہے۔ رونگٹے کھڑے ہونا ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے جسم کے رونگٹے خوف کی حالت میں کھڑےہوتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ جب موسم ٹھنڈا ہوتا ہے تو جسم رونگٹے کھڑے کرکے جسم سے حرارت کے اخراج کی شرح کو کم کرتا ہے، اس طرح سرد موسم میں گرم رہنا آسان ہوجاتا ہے۔ یاداشت کھونا کئی باراس وقت لوگ یاداشت سے عارضی طور پر محروم ہوجاتے ہیں جب وہ کسی ناخوشگوار واقعے سے گزرتے ہیں، یہ دماغ کی
جانب سے آپ کو ٹراما سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔ آنسو آنسوؤں کے 2 مقاصد ہوتے ہیں، یہ آنکھوں کو بیرونی اشیاءسے تحفظ فراہم کرتے ہیں جبکہ یہ جذباتی دفاعی ڈھال بھی ثابت ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ انسان اس وقت روتے ہیں جب وہ اپ سیٹ ہوتے ہیں تاکہ خود کو جذباتی تکلیف سے بچاسکیں۔ ہاتھوں میں جھریاں جب ہم کسی نم ماحول ہوتے ہیں تو ایسے وقت میں انسانی ہاتھوں پر جھریاں نمودار
ہوجاتی ہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ جسم پھسلنے والے ماحول سے مطابقت پیدا کرسکے، یہ جھریاں ہاتھوں کی گرفت بہتر کرتی ہے اور گرنے یا چوٹ لگنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ہچکیاں اگر آپ کو ہچکیاں آرہی ہیں تو ضروری نہیں کہ کوئی آپ کو یاد کررہا ہے ۔ہچکیاں اس وقت آتی ہیں جب لوگ بہت تیزی سے کچھ کھالیں، اس عمل سے جسم آپ کو تیزی سے کھانے سے روکتا ہے تاکہ غذا ہضم کرنا آسان ہوجائے۔