اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے ملک بھر میں ٹیلی کام اور آئی ٹی کے حوالہ سے ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے قیام کیلئے کام کا آغاز اپریل 2019ء تک شروع ہو جائیگا، ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی کیلئے وزیراعظم عمران خان نے خصوصی کمیٹی بنا دی ہے، سی پیک جیسے منصوبے سے پاک چین تعلقات مضبوط ہوں گے،
ٹیلی کام کے شعبہ میں چینی سرمایہ کاری سے آئی ٹی اور ٹیلی کام میں انقلاب آئے گا، ہر سال پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبہ میں 10 کروڑ ڈالر کے برابر غیر ملکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، موبائل فون کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید کیلئے پالیسی پر کام جاری ہے ۔ اتوار کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی ترقی میں آئی ٹی ٹیلی کام کا کردار نمایاں ہے، ملک کو آئندہ چار سال میں ڈیجیٹلائزیشن کیلئے قوم کو تیار نہ کیا گیا تو پاکستان ہر میدان میں دنیا کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ملک بھر میں عوام خصوصاً نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت کے جدید کورسز کرانے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نوجوانوں کیلئے ایسے کورسز ڈیزائن کرائے گی جن کے ذریعے انہیں تربیت یافتہ بنایا جائے گا، ان کیلئے خصوصی کورسز کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئندہ پانچ سال کے اندر اندر ملک کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے جس کیلئے ملک میں آئی ٹی ٹیلی کام کے شعبہ کو فروغ دینے کیلئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان آئی ٹی ٹیلی کام کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے آئندہ آنے والے دنوں میں دنیا کے ہم آہنگ فائیو جی ٹیکنالوجی کے نفاذ کیلئے فائیو جی عملدرآمد کمیٹی قائم کر دی ہے جس کا مجھے سربراہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہو گی کہ تمام موبائل فون آپریٹرز کو فائیو جی کا لائسنس دیا جائے، تمام کمپنیاں اس کی نیلامی میں حصہ لیں، مقابلہ کے رجحان میں تمام کمپنیاں آئیں گی تو کام کرنے کا مزہ آئے گا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے وسیع پیمانے پر عوامی سطح پر آئی ٹی اور ٹیلی کام کے پروگرام بنانے کی ضرورت ہے، مقابلہ کے رجحان میں ایسا نہ کیا تو ہم دنیا کے ہر میدان میں پیچھے رہ جائیں گے، عوام کو اس سلسلہ میں شعور اور آگاہی دینے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے قیام کیلئے تیزی سے کام جاری ہے، اپریل تک چک شہزاد کے قریب آئی ٹی پارک کی تعمیر کے منصوبہ کا آغاز ہو جائے گا، اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ کراچی، لاہور اور ملک کے دوسرے شہروں میں آئی ٹی پارک قائم کرنے کی ضرورت ہے، کراچی میں جو جگہ ہمارے پاس ہے وہ کم ہے، مزید جگہ کے حصول کیلئے حکومت کام شروع کر چکی ہے اور جلد آئی ٹی پارک قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل کرنے کا خواب پورا کرنے کیلئے ملک میں آئی فون کے فروغ اور تیز ترین براڈ بینڈ کی سہولیات فراہم کرنے ضرورت ہے۔
حکومت اس حوالہ سے ملک میں فون کی تیاری کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ مقامی طور پر سستے فون تیار کرکے لوگوں کو فراہم کئے جائیں گے تاکہ اس کے ذریعے وہ براڈ بینڈ کے زیادہ سے زیادہ استعمال سے استفادہ کر سکیں۔ ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ براڈ بینڈ اور موبائل فون کے فروغ کیلئے ملک میں آپٹک فائبر بچھانا ایک بڑا چیلنج ہے، ملک میں موبائل۔فون تیار کرنے والی کمپنیوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دیں گے اور ساتھ دوسری سہولیات بھی دی جائیں گی تاکہ پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان طلباء و طالبات کو آئی ٹی ٹیلی کام کورسز کرانے کیلئے ورچوئل یونیورسٹی کے ذریعے مہارت فراہم کرنے کا کام لیا جائیگا،
آئی ٹی ٹیلی کام کی تعلیم کے معیار کو چیک کرنے کیلئے ایک الگ اتھارٹی قائم کی جائے گی جو صرف کوالٹی آف ایجوکیشن کا وقتاً فوقتاً جائزہ لے کر اس کی بہتری کیلئے اقدامات یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کی تعلیم کا آغاز سکول کی سطح سے کیا جائے گا اور اس حوالہ سے کورسز کو باقاعدہ نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔ آئی ٹی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنی نسلوں کو تبدیل کرنا ہو گا، پاکستان کو اس حوالہ سے مکمل ڈھانچہ فراہم کرنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فائیو جی ٹیکنالوجی پاکستان میں متعارف کرانے کیلئے وزارت اور پی ٹی اے نے کام شروع کر دیا ہے اس جدید ٹیکنالوجی کو دنیا کے ساتھ ہی متعارف کرایا جائے گا۔ اس حوالہ سے وزیراعظم نے جو خصوصی کمیٹی بنائی ہے اس میں مجھے اور اسد عمر کو خصوصی طور پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائیو جی کے سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے موجودہ طریقہ کار جائزہ لے رہے ہیں اس میں جو تبدیلی ہوئی کریں گے، دنیا اس میں دلچسپی لے رہی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے بہت زیادہ تبدیلی کی ضرورت نہیں۔