اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئندہ دوماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں ردوبدل کا امکان ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سودموجودہ سطح پر برقراررہنےکی توقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق شرح سود میں درو بدل کےتعین کیلئے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، جس کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک
پریس کانفرنس میں آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کریں گے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے یہ کمی کا امکان نہیں، شرح سود میں کمی غیر ضروری جبکہ اضافہ قبل ازوقت ہوگا۔شرح سود کا موجودہ سطح پر برقرار رہنا درست ہے۔ چندماہرین کا کہناہےکہ شرح سود میں مزید پچاس سے سو بیسس پوائنٹس اضافے کا امکان ہے۔ یاد رہے یکم دسمبر کو اسٹیٹ بینک نے شرح سودمیں ڈیڑھ فیصدکا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک اعلامیہ میں کہا گیا تھا ادائيگيوں سے نمٹنے کيلئے شرح سود بڑھائی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح ميں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کو روکنا ہوگا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو رہا ہے۔ اسٹيٹ بينک کے مطابق معيشت ميں استحکام کيلئے مزيد کوششوں پر زور دیا، روپے کی قدر ميں کمی طلب و رسد کو ظاہر کررہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں، مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران 5.9 فیصد رہی، شرح سود میں اضافے سے مقامی قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی 240 ارب روپے بڑھ گئی ہے۔ خیال رہے گزشتہ سال جنوری سےاب تک شرح سود میں چاراعشاریہ دوپانچ فیصد کا اضافہ ہوچکاہے اور اس وقت بنیادی شرح سود دس فیصد ہے۔