منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان فرنیچر کونسل کا ملک کی معاشی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسیوں پر بھر پور اعتماد کا اظہار

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) نے ملک کی معاشی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسیوں پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف سی وزیر اعظم کی شکر گزار ہے کہ وہ قومی معیشت کو مضبوط بنانے اور ملک میں سست رفتار

صنعتی عمل کو تیز کرنے کیلئے ان کے جائز مطالبات کو ہر ممکن حد تک تسلیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر بھی شکر گزار ہیں کہ پی ٹی آئی کی منتخب حکومت اقتصادی پالیسیوں کو حتمی شکل دینے سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ بحرانی صورتحال میں صنعت کو ہر ممکنہ مالیاتی ریلیف فراہم کرنے کے لئے بہترین کوششیں کر رہی ہے۔ پی ایف سی نے ہمیشہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ ان کے نفاذ اور انہیں کامیاب بنانے کیلے بھی عملی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد نے فرنیچر کی صنعت کو درپیش تمام حقیقی مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ حکومت فرنیچر پروڈیوسرز کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے کیونکہ یہ شعبہ عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ لکڑی کے کارکنوں کی مہارت اور دستکاری میں برآمدات کے لئے بہت بڑا پوٹینشل موجود ہے اور وہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی مارکیٹوں کی ڈیمانڈ بھی پوری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد انٹیریئرز پاکستان نمائش کے اپنے دورے کے دوران ہاتھ سے تیارکردہ پاکستانی فرنیچر کی مصنوعات کے معیار سے بہت متاثر ہوئیتھے۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر انڈسٹری کو کمرشل بنیادوں پر فروغ دینے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف مینوفیکچررز کو فائدہ ہو گا بلکہ برآمدات کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر اور ہینڈی کرافٹ انڈسٹری مجموعی طور پر 50 ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع مہیا کر رہی ہے اور اگر مقامی صنعت کو فروغ دیا جائے تو روزگار کے

نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ پاکستان میں فرنیچر انڈسٹری کو کاٹیج یا سمال انڈسٹری سے اپ گریڈ کرکے جدید انڈسٹری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے جدید تربیت کی فراہمی، درآمدات اور سپلائیز کی اپ گریڈیشن، ووڈ ورک انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور بین الاقوامی معیارکو یقینی بنانے کیلئے ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے قیام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر برآمدات کو فروغ دینے کیلئے بین الاقوامی

تجارتی میلوں میں شرکت کو مزید باقاعدہ بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے عوام میں اعلی معیار کی لوکل مصنوعات کی خریداری کا شعور پیدا کرنا ہو گا۔ پی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ درآمدات کے علاوہ زیادہ پیداواری لاگت، معیشت میں عدم استحکام، صارفین کی لا علمی اور مناسب قانون سازی کی کمی سمیت کئی دیگر عوامل مقامی صنعت کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…