بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان فرنیچر کونسل کا ملک کی معاشی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسیوں پر بھر پور اعتماد کا اظہار

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) نے ملک کی معاشی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسیوں پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف سی وزیر اعظم کی شکر گزار ہے کہ وہ قومی معیشت کو مضبوط بنانے اور ملک میں سست رفتار

صنعتی عمل کو تیز کرنے کیلئے ان کے جائز مطالبات کو ہر ممکن حد تک تسلیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر بھی شکر گزار ہیں کہ پی ٹی آئی کی منتخب حکومت اقتصادی پالیسیوں کو حتمی شکل دینے سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ بحرانی صورتحال میں صنعت کو ہر ممکنہ مالیاتی ریلیف فراہم کرنے کے لئے بہترین کوششیں کر رہی ہے۔ پی ایف سی نے ہمیشہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ ان کے نفاذ اور انہیں کامیاب بنانے کیلے بھی عملی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد نے فرنیچر کی صنعت کو درپیش تمام حقیقی مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ حکومت فرنیچر پروڈیوسرز کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے کیونکہ یہ شعبہ عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ لکڑی کے کارکنوں کی مہارت اور دستکاری میں برآمدات کے لئے بہت بڑا پوٹینشل موجود ہے اور وہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی مارکیٹوں کی ڈیمانڈ بھی پوری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد انٹیریئرز پاکستان نمائش کے اپنے دورے کے دوران ہاتھ سے تیارکردہ پاکستانی فرنیچر کی مصنوعات کے معیار سے بہت متاثر ہوئیتھے۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر انڈسٹری کو کمرشل بنیادوں پر فروغ دینے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف مینوفیکچررز کو فائدہ ہو گا بلکہ برآمدات کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر اور ہینڈی کرافٹ انڈسٹری مجموعی طور پر 50 ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع مہیا کر رہی ہے اور اگر مقامی صنعت کو فروغ دیا جائے تو روزگار کے

نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ پاکستان میں فرنیچر انڈسٹری کو کاٹیج یا سمال انڈسٹری سے اپ گریڈ کرکے جدید انڈسٹری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے جدید تربیت کی فراہمی، درآمدات اور سپلائیز کی اپ گریڈیشن، ووڈ ورک انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور بین الاقوامی معیارکو یقینی بنانے کیلئے ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے قیام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر برآمدات کو فروغ دینے کیلئے بین الاقوامی

تجارتی میلوں میں شرکت کو مزید باقاعدہ بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے عوام میں اعلی معیار کی لوکل مصنوعات کی خریداری کا شعور پیدا کرنا ہو گا۔ پی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ درآمدات کے علاوہ زیادہ پیداواری لاگت، معیشت میں عدم استحکام، صارفین کی لا علمی اور مناسب قانون سازی کی کمی سمیت کئی دیگر عوامل مقامی صنعت کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…