اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

امریکی طبی ماہرین کی جانب سےدانتوں کے روٹ کینال کے مقابلے میں نیا طریقہ علاج دریافت

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) دانتوں کی روٹ کینال بہت جلد ماضی کا قصہ بن جائے گی جس کی وجہ امریکی طبی ماہرین کی جانب سے ایک نیا طریقہ علاج دریافت کرنا ہے۔ ٹیمپل یونیورسٹی کے ماہرین نے دانتوں کے خراب یا جراثیم زدہ نسیجی ریشوں کی جگہ مادہ بھرنے یا

روٹ کینال کے مقابلے میں نیا طریقہ علاج دریافت کیا۔ اس وقت ہر سال کروڑوں افراد کو دانتوں کے امراض یا سرجری سے قبل روٹ کینال کے تکلیف دہ مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ روٹ کینال کتنا تکلیف دہ طریقہ کار ہے جسے برداشت کرنا آسان نہیں ہوتا۔ دانتوں کی سفیدی کو کیسے واپس لایا جائے؟ اب سائنسدانوں نے اسے آسان بنانے کی کوشش کی ہے اور نئے طریقہ علاج کے تحت مریضوں کے خراب دانتوں کو اسٹیم سیلز کی مدد سے ٹھیک کیا جاسکے گا۔ محققین کے مطابق دانت کے ٹشوز کو اسٹیم سیلز سے دوبارہ اگانا آسان نہیں اور اس کے لیے ٹو سائیڈڈ scaffold طریقہ کار اپنایا گیا جس سے یہ عمل آسان ہوگیا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ طریقہ کار کس حد تک کارآمد ثابت ہوگا کیونکہ ابھی اسے انسانوں پر آزمایا نہیں گیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کام جاری ہے تاکہ پورا دانت اگانے کی صلاحیت حاصل کی جاسکے جبکہ ان نتائج کو جانوروں پر آزمایا جائے گا۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے ٹشو انجنیئرنگ میں شائع ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…