ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیا ”مونا لیزا “ دیکھنے والوں کو گھورتی ہے? صدیوں سے چھپے اہم بھید کا سراغ لگ گیا

datetime 14  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(مانیٹرنگ ڈیسک)اطالوی مصور لیونارڈو ڈی ونچی کی بنائی ہوئی مقبول ترین پینٹنگ مونا لیزا 1516 میں مکمل ہوئی تھی اور صدیوں سے لوگوں کے اندر یہ تجسس پایا جاتا ہے کہ آخر تصویر میں دکھائی جانے والی خاتون کی پراسرار مسکراہٹ کے پیچھے کیا راز چھپا ہے ۔

لیکن مسکراہٹ ہی ایک راز نہیں بلکہ اس پینٹنگ میں مونا لیزا کی آنکھوں میں بھی ایک اسرار چھپا ہوا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات تسلیم کی جاتی تھی کہ مونا لیزا کی آنکھیں لوگوں کا پیچھا کرتی ہیں اور اسے مونا لیزا ایفیکٹ کا نام دیا گیا تھا لیکن اب سائنسدانوں نے اس کے پیچھے چھپی حقیقت کا کھوج لگا لیاہے،جرمن کی بائیلیفیلڈ یونیورسٹی نے مونا لیزا ایفیکٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے جاننے کی کوشش کی کیا واقعی مونا لیزا کی آنکھیں تصویر کے سامنے گزرنے والے افراد کو ٹریک کرتی ہیں؟اس ایفیکٹ کو جانچنے کے لئے سائنسدانوں کی ٹیم نے مونا لیزا کا چہرہ ایک کمپیوٹر سکرین میں ڈسپلے کیا اور رضاکاروں پر تجربہ کیا کہ یہ پینٹنگ انہیں گھورتی ہے یا نہیں، اس تحقیق سے پتہ چلا کہ تصویر کو دیکھنے والوں کو لگتا ہے کہ مونا لیزا کی نظریں دائیں جانب گھور رہی ہیں ، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے تو کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ تصویر لوگوں کی حرکت کو ٹریک کرتی ہے اور یہ دعویٰ غلط ہے اورحقیقت بھی یہی ہے کہ مونا لیزا دیکھنے والوں کو نہیں گھورتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…