نئی دہلی(این این آئی) بالی ووڈ کے باصلاحیت اداکار نصیر الدین شاہ نے ایک بار پھر بھارت کا مکروح چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مذہب کے نام پر نفرتوں کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں۔نصیرالدین شاہ نے سماجی مسائل کے لیے کام کرنے والی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کیٹو ئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ بھارت میں بڑھتے عدم برداشت اور ظلم کے خلاف بات کرتے نظر آرہے ہیں۔
نصیرالدین شاہ نے کہاکہ ہمارے آزاد ملک کے آئین کی شروع کی سطروں میں ہی بنیادی اصول واضح کردئیے گئے جن کا مقصد یہ تھا کہ بھارت کے ہر ایک شہری کو سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف مل سکے، سوچنے بولنے اور کسی بھی مذہب کو ماننے اورکسی بھی طرح کی عبادت کرنے کی آزادی ہو، ہر انسان کو برابر سمجھا جائے، ہر انسان کی جان اور مال کی عزت کی جائے۔ہمارے ملک میں جو لوگ غریبوں کے گھروں کو، زمینوں کو، روزگار کو تباہ ہونے سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں ، ذمہ داریوں کے ساتھ حقوق کی بات کرتے ہیں، کرپشن کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں، تو وہ لوگ دراصل ہمارے اسی آئین کی رکھوالی کررہے ہوتے ہیں۔ لیکن اب حق کیلئے آواز اٹھانے والے جیلوں میں بندہیں، فنکار، ادیب اورشاعر سب کے کام پر روک لگائی جارہی ہے ، اور صحافیوں کو بھی خاموش کیاجارہاہے۔نصیرالدین شاہ نے کہا بھارت میں مذہب کے نام پر نفرتوں کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں، معصوموں کا قتل ہورہا ہے، پورے ملک میں نفرت اور ظلم کا بے خوف ناچ جای ہے اور اس سب کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے دفتروں پر چھاپے مارکر انہیں خاموش کرایا جارہا ہے تاکہ وہ سچ بولنے سے باز آجائیں۔ نصیرالدین شاہ نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کیا ہم نے ایسے ہی ملک کا خواب دیکھاتھا کہ جہاں اختلاف کی کوئی گنجائش نہ ہو، جہاں صرف امیر اورطاقتور ہی کی آواز سنی جائے، جہاں غریب اورکمزور کا ہمیشہ کچلا جائے، بھارت میں ہر طرف اندھیرا ہے۔