امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی فون ہو یا کوئی اینڈرائیڈ فون ، سب اسمارٹ ڈیوائسز کو استعمال کرنے کے لیے بٹن اور ٹچ اسکرین کی ضرورت ہوتی ہے مگر بہت جلد یہ سب بدل جائے گا۔ جی ہاں مستقبل قریب میں اسمارٹ ڈیوائسز میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال ہوگی جو آپ کو محض دور سے ہاتھ کی حرکت سے فون استعمال کرنے میں مدد دے گی۔ گوگل یہ ٹیکنالوجی تیار کررہا ہے اور اسے امریکا کے
فیڈرل کمیونیکشن کمیشن کی جانب سے پراجیکٹ سولی کی منظوری مل گئی ہے۔ اس پراجیکٹ کا اعلان گوگل نے 4 سال قبل کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عوامی دلچسپی کے لیے ہے اور اب اس کمپنی نے اس کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی انٹرایکٹو کنٹرول سسٹم ہوگا جس میں یوزر راڈار بیسڈ موشن سنسرز ہاتھوں کی حرکات کو شناخت کریں گے۔ یہ کچھ ایسا ہی خیال ہے جو سائنس فکشن فلم مائینورٹی رپورٹ میں پیش کیا گیا تھا اور گوگل ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈیوائسز کے استعمال کے لیے لوگوں کو کسی بھی قسم کے فزیکل کنٹرولز کی ضرورت نہیں ہوگی۔ گوگل کا خیال ہے کہ اس سے لوگ ٹی وی سے لے کر اسمارٹ واچز تک سب کچھ چھوئے بغیر کنٹرول اور استعمال کرسکیں گے۔ کسی ڈیوائس کے بٹن دبانے یا والیوم ناب دبانے جیسے ہاتھ کی حرکتپر یہ سنسر کام کریں گے اور آپ کا ہاتھ ہی ایک یونیورسل ریموٹ کنٹرول بن جائے گا۔ پراجیکٹ سولی کی ویب سائٹ میں موجود وضاحت کے مطابق اگرچہ یہ کنٹرولز ورچوئل ہوں گے، مگر ان کا استعمال فزیکل محسوس ہوگا، ایسا ہی لگے گا کہ جیسے آپ کی انگلیوں نے اسکرین کو چھوا ہے۔ تاہم گوگل کا یہ پراجیکٹ کب تک عملی شکل اختیار کرے گا، اس بارے میں ابھی کچھ کہنا مشکل ہے، تاہم اس پراجیکٹ کے روح رواں ایون پویرو کے مطابق انسانی ہاتھ حیران کن صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کا کھوج نکالنا ہی میرا شوق ہے، جن کو میں ورچوئل دنیا کا حصہ بنانا چاہتا ہوں۔