جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

حکومت آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد جذباتی ہو گئی تھی اور ۔۔آج رات سندھ میں کیا ہونیوالاتھا؟بازی اچانک کیسے پلٹی اورحکومت بیک فٹ پر چلی گئی؟کیا مراد علی شاہ کو مستعفی ہو جانا چاہیے‘ اگر ہاں تو پھر صرف ۔۔ان کا استعفیٰ کیوں؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 31  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج سال کا آخری دن ہے‘ تقریباً دو گھنٹے بعد 2019ء شروع ہو جائے گا‘ نیوزی لینڈ‘ آسٹریلیا اور جاپان سمیت ساؤتھ پیسفک کے ممالک میں نیا سال شروع ہو چکا ہے‘ وقت آہستہ آہستہ مشرق سے مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے‘ پوری دنیا اس وقت خوش ہے‘ یہ دنیا ڈھول ڈھمکوں‘ برقی قمقموں اور آتش بازی کے ساتھ ناچ گا کر نئے سال کا استقبال کر رہی ہے لیکن ہم آج بھی گرا دیں گے‘ توڑ دیں گے‘ تباہ کر دیں گے‘

اس قسم کے نعروں کے ساتھ پچھلے سال کو رخصت کر رہے ہیں اور اگلے سال کا استقبال کر رہے ہیں‘ کم از کم آج کے دن تو یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، حکومت آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد جذباتی ہو گئی تھی اور اس نے نہ صرف جے آئی ٹی میں آنے والے 172 لوگوں کا نام ای اسی ایل پر ڈال دیا بلکہ اس نے سندھ میں گورنر راج لگانے اور پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک بنانے کیلئے بھی کمر کس لی‘ آج کی رات سندھ میں بہت کچھ ہو جانا تھا لیکن چیف جسٹس نے بازی پلٹ دی‘ چیف جسٹس نے آج حکومت کو وارننگ دے دی، اگر سندھ میں گورنر راج لگا تو ہم ایک منٹ میں اڑا دیں گے، ہم صرف جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کسی کو سندھ حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے‘ چیف جسٹس نے 172 لوگوں کے نام ای سی ایل پر ڈالنے پر داخلہ کے سٹیٹ منسٹر شہریار آفریدی کو عدالت میں طلب کرکے جھاڑ بھی پلائی‘ چیف جسٹس کے ان ریمارکس نے بازی پلٹ دی‘حکومت بیک فٹ پر چلی گئی جس کے ساتھ ہی گورنر راج اور فارورڈ بلاک کا خطرہ ٹل گیا تاہم وزیراعلیٰ سندھ کے استعفے کا مطالبہ اپنی جگہ موجود ہے، کیا مراد علی شاہ کو مستعفی ہو جانا چاہیے‘ اگر ہاں تو پھر صرف ان کا استعفیٰ کیوں؟ نیب کے شکنجے میں آنے والے باقی لوگ استعفیٰ کیوں نہ دیں؟ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا اور کیا فارورڈ بلاک کا خطرہ واقعی ٹل گیا ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…