لاڑکانہ (نیوز ڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی، بلا تفریق احتساب ہوگا تو نیب ترمیمی بل کی حمایت کریں گے،بے نظیر کی تمام سیاسی زندگی 1973کے آئین کی بحالی کیلئے تھی، اب میں کیسے ان قبروں سے غداری کر کے
اس آئین پر آنچ آنے دوں، ہم انتقام کی سیاست نہیں ایک نظریہ کی سیاست کے قائل ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سوسائٹی میں شعور پیدا کرنا پڑے گا، تعلیمی معاملات کو سرفہرست دیکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی، بلا تفریق احتساب ہوگا تو نیب ترمیمی بل کی حمایت کریں گے۔بلاول نے کہا کہ ہم نہ این آر او چاہتے ہیں نہ اپوزیشن میں کٹھ پتلی ہوتے ہیں، تحریک صرف عوامی ایشوز اور پیپلز پارٹی کے نظریے پر چلے گی۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم پہلے بھی نہیں لھاگے تھے ہم اب بھی نہیں بھاگیں گے، ہم بھاگنے والے نہیں ہیں، خون دینے والے ہیں، یہ جو جعلی رپورٹس بنائی جا رہی ہیں ہم اس کو ناکام بنائیں گے، مراد علی شاہ اس ملک کے سب سے مشہور وزیراعلیٰ ہیں، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ایک قابل شخصیت کے مالک ہیں، مراد علی شاہ نے اپنے ملک کی خدمت کی ہے، سندھ میں ترقیاتی کام کے ساتھ صحت کے کام پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مراد علی شاہ ایک بہترین وزیراعلیٰ ہیں، میں نے اپنی الیکشن مہم میں کہا تھا کہ یہ لوگ کٹھ پتلی حکومت بنانا چاہتے ہیں، ہم نے 73کے آئین کو بحال کیا ہے، بے نظیر کی تمام سیاسی زندگی 1973کے
آئین کی بحالی کیلئے تھی، اب میں کیسے ان قبروں سے غداری کر کے اس آئین پر آنچ آنے دوں، ہم انتقام کی سیاست نہیں ایک نظریہ کی سیاست کے قائل ہیں، میں سمجھتا ہوں اس وقت وفاق کمزور ہوتا جا رہا ہے، پورے پاکستان میں جہاں بھی نظر ڈالی جائے لوگ ناراض ہیں،حکومت نے غریب عوام کو مہنگائی کے سونامی میں دبا دیا ہے، ہم بھاگنے والے نہیں، پاکستان پیپلز پارٹی اگر تحریک چلائے گی
تو وہ عوام اور جمہوریت کیلئے ہو گی، ہم انسانی حقوق کیلئے تحریک چلائیں گے، یہ جو فاروڈ بلاک بن رہے ہیں، وہ ہمارے مخالفین کے دماغوں میں ہی بن رہے ہیں، ہر ادارے کا احتساب ہونا چاہیے، علیمہ خان، علیم خان و دیگر کیلئے این آراو ہے لیکن اپوزیشن کیلئے انتقامی کاروائی چل رہی ہے، ہم نہ این آر او چاہتے ہیں اور نہ کٹھ پتلی حکومت میں لوگ این آر او دلانے کیلئے ہوتے ہیں۔