جموں(این این آئی)بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ جموں وکشمیرکے مسئلے کو جس کا ایک منفرد محل وقوع اور منفرد تاریخ ہے ، عوام کی اکثریت کے مطالبے کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پی چدمبرم نے جن کو کانگریس رہنماؤں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے قریبی ساتھیوں میں شمارکیا جاتا ہے ۔
جموں وکشمیر کے تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا منفرد محل وقوع اور منفرد تاریخ ہے اور ہمیں اس کا حل بھی منفرد نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ سارا عمل اس وقت تک خاموشی سے ہونا چاہیے جب تک اس مسئلے کا سیاسی حل نکالا نہیں جاتاکیونکہ یہ اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ناگزیر ہے۔کانگریس رہنما نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ ایک دفعہ اس کا سیاسی حل نکل آتا ہے تو اس کو صحیح وقت پر منظر عام پر لانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک ایسا حل نکالنا چاہیے جو باعزت، باوقار اور جموں وکشمیر کے عوام کی اکثریت کے لیے قابل قبول ہو۔ پی چدمبرم مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط کے خلاف ہیں اور انہوں نے تفصیلات میں جانے سے بھی انکارکیاہے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا مذاکرات بھارت کے دعوے یعنی جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کے مطابق ہونے چاہیے؟ تو چدمبرم نے سوال کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ لفظوں کے ہیر پھیر میں نہیں پڑنا چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ میں اس قسم کے جال میں نہیں پھنسنا چاہتا۔