بغداد (نیوز ڈیسک) صدام حسین کی پچاس سالہ بیٹی رغد صدام 12 سال بعد منظر عام پر آ گئی ہیں، واضح رہے کہ وہ اپنے والد صدام حسین کی پھانسی کے بعد سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں، اردن نے انہیں 2006ء میں پناہ دی تھی لیکن اس کے بعد ان کے بارے میں کوئی پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کہاں ہیں۔
العربیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق صدر صدام حسین کی بیٹی کا عراقی عوام کے نام آڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں رغد صدام نے کہا کہ ’’میں یہ آرزو رکھتی ہوں کہ عراق کے امن و استحکام کے حوالے سے ہمارا ویژن موجودہ صورت حال سے زیادہ وسیع ہو جائے، عراق میں تمام انسانی اور اخلاقی اقدار برباد ہو چکی ہیں اور مغربی افکار پھیل چکے ہیں، یہاں تک کہ بہت سی جماعتوں نے اپنے بیمار رجحانات کو یقینی بنانے کے لیے اُن پر مذہب کا استحصال کرتے ہوئے پردہ ڈال دیا۔‘‘ رغد صدام نے اپنے پیغام میں شدت پسند جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ آنے والا وقت بہتر ہو گا اور ہم ایک آزاد، متحد اور ترقی یافتہ عراق کی تعمیر کے لیے کام کریں گے جو دنیا کے صف اول کے ممالک کے ساتھ کھڑا نظر آئے گا۔ 2003ء میں امریکہ نے عراق پر حملہ کر دیا تھا جس کے بعد عراقی صدر صدام حسین روپوش ہو گئے تھے اور انہوں نے تین سال کا عرصہ روپوش ہو کر گزارا لیکن امریکہ نے انہیں ایک سرنگ سے برآمد کر لیا اور انہیں 30 دسمبر 2006ء کو پھانسی دے دی ، یاد رہے کہ امریکہ نے ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ کیمیائی ہتھیار بنا رہے ہیں جو بعد غلط ثابت ہوا۔ صدام حسین کی پچاس سالہ بیٹی رغد صدام 12 سال بعد منظر عام پر آ گئی ہیں، واضح رہے کہ وہ اپنے والد صدام حسین کی پھانسی کے بعد سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں