بیجنگ(آئی این پی) چین کو یقین ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے باعث آئندہ سال کے دوران چین کے لیے پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔وزیراعظم کا دورہ کاروباری شعبے میں دوطرفہ تبادلوں کے فروغ کے لیے بہت بار آور ثابت ہوا ہے۔فریقین نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ اقتصادی شعبے میں دوطرفہ تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کی جائیں گی۔
جو دوطرفہ تجارت میں موجود خسارے پر قابو پانے میں معاون ثابت ہونگی۔ان خیالات کا اظہار چینی حکام نے گزشتہ روز کیا ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی ہے۔کہ 2019میں دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطے ہونگے۔اور چین اور پاکستان کے درمیان کاروبار میں اضافہ ہوگا۔یہ بات بھی حوصلہ افزا ہے کہ دونوں ممالک اپنی ملکی کرنسی میں لین دین کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں تاکہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے امریکی ڈالر پر ان کا انحصار کم ہو۔ملکی کرنسیوں میں لین دین کا یہ انتظام سٹیٹ بنک آف پاکستان اور پیپلز بنک آف چائنہ کے درمیان تین سال تک طے پایا ہے۔اس سے پاکستانی تاجروں کو چینی مارکیٹ میں اپنی اشیاء فروخت کرنے کے لیے بہت سہولت حاصل ہوگی۔چینی وزارت تجارت کے ترجمان گاؤفنگ نے کہا ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی سے پاکستان سمیت تمام علاقائی ممالک کو فائدہ حاصل ہوگا۔آئندہ سال چین کے تجارتی حجم میں بہت اضافہ ہوگا۔جبکہ چینی درآمدات میں اضافے کے بھی وسیع مواقع موجود ہیں۔جب چینی درآمدات کی طلب میں اضافہ ہوگا توچین کی غیر ملکی تجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اور وہ اعلیٰ معیار کی ترقی کی جانب گامزن ہوگی۔عالمی مالیاتی فنڈ کی تازہ رپورٹ میں یہ پیشن گوئی کی گئی ہے۔ کہ اگرچہ 2019میں اشیاء اور خدمات کی تجارت میں سست روی رہے گی۔لیکن توقع ہے کہ پھر بھی یہ چار فیصد کے حساب سے ترقی کرے گی۔
گاؤفنگ نے کہا ہے کہ آئندہ سال چین اپنی پالیسیوں کو غیر ملکی سرمایہ کاری پر پابندیوں میں کمی کرکے مزید بہتر بنانے کی کوشش کرے گا۔ جس سے کاروباری ماحول بہتر ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم غیرملکی تجارتی صورتحال پر گہری نظر رکھیں گے۔کیونکہ بین الاقوامی معاملات میں غیر یقینی اور غیر مستحکم عناصر اور مشکلات موجود ہیں۔جن کا ملکی سرمایہ کاروں کو سامنا ہوسکتا ہے ہم انتظامی معاملات کو اختیارات کی منتقلی
اور خدمات کے ذریعے دائرے میں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تجارت اور کاروبار کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ہم درآمدی اوربرآمدی اخراجات کم کریں گے۔تجارت اورمارکیٹ کے نئے انداز کو ترقی دیں گے انہوں نے کہا کہ مارچ 2019کے اختتام تک چین غیر ملکی سرمایہ کاری بشمول منفی فہرست تمام رکاوٹیں ختم کردے گا۔ اور اس کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی تحقیقات شروع کرے گا۔تاکہ چینی مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منصفانہ ماحول فراہم کیا جاسکے۔