پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

بول‘ اب کیا ہو گا’

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی جانب سے ملکی کمپنی ایکس ایکٹ پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کی جائے گی۔ اس پاکستانی گروپ پر جعلی ڈگریوں کے عوض لاکھوں ڈالر کمانے کا الزام ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کے حکام سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کریں۔ وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق، ”ایف آئی اے سے کہہ دیا گیا ہے کہ وہ نیو یارک ٹائمز میں چھپنے والی رپورٹ کے بارے میں تفتیش کرے اور معلوم کرے کہ آیا یہ کمپنی اس طرح کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث رہی ہے یا نہیں۔“ایف آئی اے کے ڈائریکٹر شاہد حیات کے مطابق ایکس ایکٹ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے ایف آئی اے کی دو مختلف ٹیموں کی جانب سے ایکس ایکٹ کے کراچی اور راولپنڈی میں واقع دفاتر پر چھاپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ اس دوران کمپیوٹرز کے علاوہ بہت سی دستاویزات بھی قبضے میں لیے لی گئیں۔ رپورٹوں کے مطابق راولپنڈی کے دفتر سے اس کمپنی کے 25 ملازمین کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایکس ایکٹ نے دنیا بھر میں جعلی ڈگریاں فروخت کر کے لاکھوں ڈالر کمائے ہیں۔ اس کمپنی نے ایسی ڈگریاں بھی جاری کیں، جن پر امریکی محکمہ خارجہ کے امتیازی نشانات اور وزیر خارجہ جان کیری تک کے دستخط موجود ہیں۔ مزید یہ کہ ایکس ایکٹ ’کولمبیانا‘ اور ’بارکلے‘ جیسے ناموں سے مختلف جامعات کی ایسی 370 ویب سائٹس بھی چلا رہی ہے، جو جعلی تعلیمی اسناد جاری کرنے میں اس کمپنی کی مدد کرتی ہیں۔ایکس ایکٹ بہت جلد ہی ’بول‘ کے نام سے پاکستان کا سب سے بڑا ٹی وی چینل بھی شروع کرنے والی ہے۔ اس سلسلے میں ’بول‘ نے پڑے پیمانے پر بھرتیاں بھی کر رکھی ہیں اور ان میں پاکستانی صحافتی شعبے کے بڑے بڑے نام شامل ہیں۔ ایکس ایکٹ اور اس کے سی ای او شعیب احمد شیخ سے جب ان الزامات کے بارے میں رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہ آیا۔ تاہم ایکس ایکٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں ایسے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔ ’بول‘ کے مطابق نیو یارک ٹائمز کی اس رپورٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ایف آئی اے کے ایک اہلکار نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ نیو یارک ٹائمز کی جانب سے لگائے جانے والے یہ الزامات پاکستانی قوانین کے مطابق جرم ہیں اور یہ جرم ثابت ہونے پر سات سال تک

16

قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…