پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

انصاف کرنا صرف عدالتوں کا کام نہیں ، آپ جیسے لیڈر بھی انصاف کرسکتے ہیں، آپ خود منصف بن جائیں، چیف جسٹس نے نوازشریف کے خلاف کیس میں انکو ایسی آفرکر دی کہ سب حیران رہ گئے

datetime 4  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاکپتن اراضی کیس کی سماعت، نواز شریف ذاتی حیثیت میں چیف جسٹس کے سامنے پیش، چیف جسٹس نے معاملے کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی ادارےکے انتخاب کا اختیار نواز شریف کو دے دیا، انصاف کرنا صرف عدالتوں کا کام نہیں ، آپ جیسے لیڈر بھی انصاف کرسکتے ہیں، آپ خود منصف بن جائیں، ایک ہفتے میں بتادیں کس ادارے سے

تحقیق کرائیں، چیف جسٹس کے ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاکپتن اراضی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور نواز شریف کے دوران مکالمہ ہوا ہے اور چیف جسٹس نے معاملے کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی ادارے کے انتخاب کا اختیار نوز شریف کو دے دیا ہے۔ نواز شریف آج چیف جسٹس کی عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے نواز شریف سے استفسار کیا کہ اوقاف کی زمین کے دعوے داروں نے کیس کیا، ہائیکورٹ نے بھی قراردیا کہ زمین محکمہ اوقاف کی ہے، آپ کو نوٹی فکیشن نہیں سمری منظور کرنا تھی، تاثر یہی ملے گا کہ نوٹی فکیشن آپ کی منظوری سے جاری ہوا۔ نواز شریف نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کوئی نوٹی فکیشن نہیں، نوٹی فکیشن کا نمبر غلط ہونے کا معاملہ سامنے آیا تھا، میراخیال ہے نچلی سطح پر کوئی گڑبڑ ہوئی ہے، شاید سیکرٹری اوقاف نےاختیارات کے تحت 1971 کے نوٹی فکیشن کو ڈی نوٹیفائی کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ بڑی قیمتی زمین تھی، سوال نوٹی فکیشن کے نمبر کا نہیں، سیکرٹری اوقاف کے پاس ایسے کوئی اختیارات نہیں، کیا محکمہ اوقاف کے ساتھ فراڈ ہوا ہے، ایک ایسی چیز آگئی ہے جس کی تحقیق کی ضرورت ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ 2 بار کے وزیراعلیٰ اور 3 بار کے وزیراعظم کلیئر ہوں، پولیس، نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن یا جے آئی ٹی میں سے کس سے تحقیق کرائیں؟

۔نواز شریف نے کہا کہ آپ جو کہہ رہے ہیں میں اس سے اتفاق کرتا ہوں، تحقیقات پر کوئی حرج نہیں لیکن میرا جے آئی ٹی کا تجربہ اچھا نہیں، کسی اور سے انکوائری کرالیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انصاف کرنا صرف عدالتوں کا کام نہیں ، آپ جیسے لیڈر بھی انصاف کرسکتے ہیں، آپ خود منصف بن جائیں۔ نواز شریف ایک ہفتے میں بتادیں کس ادارے سے تحقیق کرائیں۔عدالت نے پاکپتن اراضی کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی جب کہ نوازشریف کو آئندہ حاضری سے استشنی دے دیا ہے۔عدالت عظمیٰ نے 2015 میں دربار اراضی پر دکانوں کی تعمیر کا از خود نوٹس لیا تھا، نواز شریف پر 1985 میں بطور وزیر اعلیٰ اوقاف کی زمین واپسی کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا الزام ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…