ایڈن برگ(مانیٹرنگ ڈیسک) طبی ماہرین نے خواتین میں بڑھتے ہوئے چھاتی کے سرطان کی وجہ فضائی آلودگی کو قرار دے دیا۔ یہ بات اسکاٹ لینڈ کی جامعہ یونیورسٹی آف اسٹرلنگ میں ہونے والی تحقیق کے دوران سامنے آئی۔ تحقیق کے دوران ماہرین نے تجزیہ کیا کہ روزانہ گھروں سے باہر نکلنے والی خواتین سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کے دھوئیں سے بہت تیزی کے ساتھ متاثر ہورہی ہیں۔
ماہرین نے بڑھتے ہوئے ٹریفک اور گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کو فضائی آلودگی کی وجہ بھی قرار دیا اور متنبہ کیا کہ اگر ان معاملات پر قابو نہ پایا گیا تو بہت ساری خواتین چھاتی کے سرطان جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوسکتی ہیں۔ چھاتی کے سرطان سے محفوظ رہنا ہے تو صبح جلدی اٹھیں، تحقیق مطالعاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیق میں شمالی امریکا سے تعلق رکھنے والی ایسی خواتین کو شامل کیا گیا جو گزشتہ 20 برس سے بسوں میں سفر کررہی تھیں یا اُن کا روزانہ گھروں سے باہر نکلنا ہوتا تھا۔ ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل کی گئی ہر پانچ خواتین میں سے ایک کو کینسر کا مرض تھا یا اس کی علامات واضح تھیں۔ تحقیقاتی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’فضائی آلودگی کے سبب 30 ماہ کے اندر ہی چھاتی میں سرطان کا وائرس بننا شروع ہوجاتا ہے‘۔ تحقیق میں شامل دوسرے گروپ کی ہرساتویں خاتون میں بیماری کے اثرات پائے گئے۔ پروفیسر مچل گلبرٹسون کا کہنا ہے کہ ’سینے کے سرطان کا مرض رات کو مسلسل دیر تک جاگنے یا ملازمت کرنے اور فضائی آلودگی سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے لاحق ہوسکتا ہے‘۔ وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون اُن کا کہنا تھا کہ خواتین بہت تیزی کے ساتھ چھاتی کے سرطان کے مرض میں مبتلا ہورہی ہیں، ہماری تحقیق میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ اس موذی مرض کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ فضائی آلودگی اور گاڑیوں کا بڑھنا ہے۔ جرنل نیوسلوشن نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ گاڑیوں کے دھوئیں سے کینسر کی نئی قسم بھی پیدا ہوئی جسے طبی ماہرین نے BRCA1 اور BRCA2کا نام دیا۔