اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد کے تعلیمی ادارے منشیات فروشوں کے شکنجے میں پھنس گئے، نوجوانوں میں منشیات کا استعمال عام ہو گیا، ایک سال سے کم عرصے میں تعلیمی اداروں سے 70 ملزمان گرفتار ہوئے، غیر ملکی ڈرگ مافیا نے بھی کالجز اور یونیورسٹیوں میں پنجے گاڑ لیے۔تعلیمی ادارے ڈرگ مافیا کے چنگل میں پھنس چکے، اس بات کا اعتراف خود طلباء بھی کرتے ہیں، امتحانات کے دباؤ اور گھر سے آزادی کے باعث نوجوان اس لت کا آسانی سے شکار ہوجاتے ہیں۔پولیس کے مطابق صرف
سال 2018 کے دوران اسلام آ باد کے تعلیمی اداروں میں ہیروئین کے استعمال کے 6800 سے زائد اقعات رپورٹ ہوئے، چرس اور آئس کا نشہ بھی یو نیورسٹیوں میں عام ہے۔ 70 سے زائد منشیات فروش گرفتار کیے گئے جن میں بڑی تعداد غیر ملکیوں کی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں نوجوانوں لڑکے لڑکیوں میں مقبول ہوتا مخلوط پارٹی کلچر بھی منشیات کے بڑھتے رحجان کی بڑی وجہ ہے۔ ایسی پارٹیز میں ایکسائٹمنٹ پلز، پارٹی ڈرگز اور شیشے کا استعمال نوجوان نسل میں دیگر معاشرتی برائیوں کا بھی سبب بن رہا ہے۔