پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وزیراعظم پاکستان عمران خان کے سخت جواب کے بعد ٹرمپ اور امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون میں ٹھن گئی، ٹرمپ کے بیانیئے کو ہی جھوٹا قراردیدیا، حیرت انگیز صورتحال

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے فوجی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے، خطے میں دونوں کے مشترکہ مفادات ہیں، پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی جاری ہے، دوسری جانب پینٹاگون کے ڈائریکٹرآپریشنز کرنل راب میننگ نے نیوز کانفرنس کے دوران

اسلام آباد کو جنوبی ایشیا میں واشنگٹن کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔کرنل راب میننگ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے فوجی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، خطے میں پاکستان اورامریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔پینٹاگون کے ڈائریکٹرآپریشنزپریس نے مزید کہا کہ پرامن اورمستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کرداراہم ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف ٹوئٹ پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ٗ75ہزار جانیں قربان کیں ٗ 123ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا ٗ امریکہ نے صرف 20ارب ڈالر کی معمولی امداد فراہم کی۔ پیر کو سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر کے پاکستان کے خلاف ٹوئٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے ریکارڈ درست کر نے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان نے اس جنگ میں 75ہزار جانیں قربان کیں اور معیشت کو123ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ۔امریکہ کی طرف سے صرف20ارب ڈالرکی معمولی

امداد فراہم کی گئی ۔عمران خان نے کہاکہ ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوگئے اور کئی ملین افراد کو بے گھر ہونا پڑا ۔دہشتگردی کے خلاف جنگ نے عام پاکستانی شہریوں کی زندگی پر انتہائی سخت اثرات مرتب کئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے زمینی اور فضائی راستے فراہم کئے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ کیا مسٹر ٹرمپ کسی اور اتحادی کا نام بتا سکتے ہیں جس نے اتنی قربانیاں دی ہوں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی بجائے امریکہ کو اس بات کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے کہ ایک لاکھ چالیس ہزار نیٹو فوجیوں اور ڈھائی لاکھ افغان فوجیوں کی موجودگی اور مبینہ طورپر ایک ٹریلین ڈالر افغان جنگ پر خرچ کر نے کے باوجود طالبان پہلے کی نسبت آج کیوں زیادہ مضبوط ہیں ؟۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…