مقبوضہ غزہ (این این آئی)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر حال ہی میں اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو بھی اس وقت مشکل صورت حال سے دوچار ہوگئے جب غزہ پرحملے کے معاملے پر ان کے وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کے ساتھ شدید اختلافات پیدا ہوئے۔ نیتن یاھو اب حکومت بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق
گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے حکومت بچانے کے لیے مذہبی سیاسی جماعت کولانو کے سربراہ موشے کحلون جو ان کی کابینہ میں وزیر خزانہ بھی ہیں سے ملاقات مگر ان کی یہ ملاقات بے نتیجہ رہی ۔ کحلون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں رہ نما رواں ہفتے دوبارہ ملاقات کریں گے۔ان ملاقاتوں کا مقصد قبل از وقت انتخابات کی طرف جانے کے بجائے موجودہ حکومت کو گرنے سے بچانا ہے۔قبل ازیں نیتن یاھو نے ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ موشے کحلون سے ملیں گے اور ان کے ساتھ بات چیت میں حکومت کو گرنے سے بچانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ اگر کولانا نے حکومت کا ساتھ دیا تو ان کی حکومت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔ مجھے توقع ہے کہ وہ موجودہ حکومت کو گرنے سے بچانے کے لیے ہماری مدد کریں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ملک اس وقت نازک صورت حال سے گذر رہا ہے اور ایسے میں حکومت کا سقوط حالات کو مزید خراب کرسکتا ہے۔ ہمیں انتخابات کے لیے نومبر 2019ء تک کا انتظار کرنا چاہیے۔