اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر خالدہ مسرت نے استعمال شدہ پانی زہریلا ہونے سے بچانے اور اسے دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کا طریقہ ایجاد کرکے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ پاکستانی خاتون سائنسدان کے اس کارنامے پر اقوام متحدہ نے انہیں بین الاقوامی محقق برائے تحفظ آبی وسائل قرار دے دیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق خاتون سائنسدان ڈاکٹر خالدہ مسرت پنجاب یونیورسٹی کی سابق یونیسکو چیئر ہولڈر، ریسرچ آفیسر اور مرکز برائے مربوط پہاڑی
علاقہ جات پر تحقیق کی بانی ڈائریکٹر ہیں اور اس کے علاوہ سارک ریجن میں پہلی پروفیسر بھی ہیں۔ ڈاکٹر خالدہ مسرت نے کہا کہ صرف لاہور میں روزانہ 90 کروڑ لٹر پانی کو آلودہ ہونے سے بچا کر اس پانی کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے، ڈاکٹر خالدہ مسرت اپنے گھر کے ضائع شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنا رہی ہیں، ان کا تجریہ پاکستان جیسے دیگر ممالک میں انقلاب کا پیشہ خیمہ ہو گا، خاتون سائنسدان ڈاکٹر خالدہ مسرت وزیراعظم اور بااثر افراد سے تعاون کی امید رکھتی ہیں۔