اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان محمدخراسا نی نے پولیس عہدیدار طاہر خان داوڑکے حوالے سےوضاحت کی ہے کہ سستی شہرت چاہنے والےصحافیوں نے یہ خبراڑائی ہےکہ اس کو تحریک طالبان پاکستان نے قتل کیاہےاور ان کے ترجمان محمدخراسانی نےاس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق انہوں نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ۔۔۔میں وضاحت کرتا چلوں کہ ہم نے پہلے بھی اس واقعے سے لاعلمی کااظہارکیا تھا،ایک بار پھر واضح کر دیناچاہتے ہیں کہ ہمارا اس واقعے سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ کی میت وصول نہیں کی جا سکی۔ پولیس ٹیم تمام دن طورخم بارڈر پر انتظار کے بعد واپس آگئی ۔پشاور سے جاری ایک بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ طاہر داوڑ کی شہادت کی افغان حکومت نے تصدیق کر دی ۔ میت آج پاکستان کے حوالے کیے جانے کی توقع ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا ہے کہ طاہر داوڑ کی نماز جنازہ پشاور میں ادا کرنے کے بعد میت ورثا کے حوالے کی جائے گی۔دوسری جانب ایس پی ہیڈ کوارٹر پشاور عبدالسلام خالد نے کہا ہے کہ ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے میں ہے، پاکستانی قونصل خانے میں ہی طاہرخان داوڑ کی میت کوسلامی پیش کی جائے گی۔ایس پی ہیڈ کوارٹر پشاور عبدالسلام خالد کا کہنا تھا کہ طاہر خان داوڑ کی میت طورخم سرحدروانہ کی جائیگی، جہاں پولیس اور ایف سی حکام میت وصول کریں گے۔