ؒٓ لاہور (نیوز ڈیسک) جدیددورمیں بڑھتے ہوئے امراض پر قابو پانے کے لیے اطباء کو جدید طبی تعلیم سے آراستہ کرنا ہو گا اور طبی تحقیق پر توجہ دینی ہو گی ۔ حکومت طب یونانی اور ہربل میڈیسن ریسرچ کے لیے فنڈز مختص کرے تاکہ ہمسایہ ممالک چین، ایران اور بھارت کی طرح جدید تحقیق پر مبنی کوالٹی ہربل میڈیسن بیرون ممالک کو ایکسپورٹ کر کے کروڑوں ڈالر زکا زرمبادلہ کما یا جاسکے گا۔
جس سے مُلکی معیشت میں اضافہ ہو سکے ۔ ان خیالا ت کا اظہار ڈاکٹر سید رضوان شاہ گیلانی ،حکیم محمد ابوبکر بن حکیم محمد یحیٰ ، حکیم سید تنویر حسین شاہ ، حکیم سعادت علی راحت ،حکیم عبدالرحمٰن عثمانی ، حکیم محمد سُبحانی او رپروفیسر حکیم مہتاب احمد ستی نے طبیب کے مسائل اور جدید طبی تعلیم و تحقیق کے موضوع پر منعقدہ پہلے قومی طبی سیمینار سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں حکیم انعام اللہ مرزا (سابقہ صدر نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی )، حکیم عبدالغفور آغا (عالمی شہرت یافتہ طبیب )حکیم عرفان اللہ مرزا( سینئر نائب صدر وفاق الاطباء پاکستان) ، ڈاکٹر طاہر خلیل اوپل( چیف ایگزیکٹو اوپل فارما) مہمان خصوصی تھے ۔جبکہ حکیم رضوان حفیظ ملک( سابق صدر نیشنل کونسل فار طب) نے تقریب کی صدارت کی۔ طبی سیمینا رمیں جن اطباء اور ڈاکٹر زکو ایوارڈز سے نوازا گیا ان میں کرنل ریٹائرڈ حکیم خالد محمود ، حکیم شکیل احمد ، ڈاکٹر امجد سلیم جتالہ ، ڈاکٹر سید رضوان شاہ گیلانی ، حکیم محمد ابوبکر بن حکیم محمد یحیٰ ، پروفیسر حکیم حفیظ اللہ بٹ ، ڈاکٹر عمران فراز جتالہ ، ڈاکٹر سید تنویر حسین ، حکیم واجد اللہ خاں ، حکیم محمد صدیق سیفی ، حکیم امجد بابر حکیم سعادت علی راحت حکیم محمد ندیم خاں ، ڈاکٹر جُنیدہاشمی ، حکیم عبدالرحمن عثمانی ، ڈاکٹر شمش الحسن ، حکیم محمد سُبحانی ، اور پروفیسر حکیم مہتاب احمد ستی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ دیگر افراد کو اعلی طبی خدما ت و تحقیق پر گولڈ میڈل سے نواز گیا۔