چیچک کو شکست دینے والا ایڈورڈ کا 266 واں یوم پیدائش

18  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیو زڈیسک )دنیا کو چیچک کی تباہ کاریوں سے بچانے کی راہ سجھانے اور موذی مرض کی پہلی ویکسین تیار کرنے والے ایڈورڈ جینر کا 266واں یوم پیدائش گزشتہ روز منایا گیا۔ کنگ جارج چہارم کے شاہی طبیب ایڈورڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں ان کی تحقیقات کی مدد سے جس قدر افراد کی جانیں بچائی گئیں، اتنا طبی دنیا کی کسی دوسری تحقیق سے نہ بچائی جاسکیں۔ فادر آف امیونولوجی کے نام سے معروف ایڈورڈ نے اپنے تجربوں کیلئے اپنے مالی کے لڑکے کا انتخاب کیا تھا اور اس کے جسم میں چیچک کے جراثیم داخل کیئے تاہم ان کی ویکسین لینے کے سبب وہ بخار میں مبتلا تو ہوا مگر اسے دانے نہ نکلے۔ یہ وہ دور تھا جب ترکی کے طبیب ویکسینیشن کا طریقہ متعارف کرواچکے تھے تاہم اس سے وابستہ خطرات اور ویکسین کے طریقہ استعمال میں غلطی اسے زیادہ مقبول نہ بنا پارہی تھی۔ دوسری جانب چیچک کی وبا جب جب پھوٹتی اور بیس سے تیس فیصد کے قریب آبادی کا صفایا کرجاتی تھی، اسی لئے کچھ سائسندانوں نے چیچک کے خلاف ویکسین کی تیاری کے تجربے بھی کئے۔ امکان ہے کہ ایڈورڈ جینر نے خود سے قبل اسی قسم کے تجربے کرنے والے بنجامن جیسٹی کے کام کو ہی بنیاد بنایا کیونکہ انہوں نے چیچک سے ملتی جلتی گائے میں پائی جانے والی بیماری ”کاو¿ پاکس“ کے جراثیم کی مدد سے ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی تھی۔ جیسٹی نے یہ تجربہ اس وقت اپنی بیوی اور بیٹیوں پر کیا جب چیچک کی وبا عام ہوئی اور خوش قمستی سے ان کی بیوی اور بیٹیاں محفوظ رہیں۔ جیسٹی کا تجربہ تو کامیاب رہا تاہم اسے ثابت کرنے کیلئے ان کے پاس مناسب دلائل نہ تھے۔ ادھر ایڈورڈ کے ذہن میں خیال آیا کہ چیچک کی وبا پھیلنے پر باڑوں میں کام کرنے والی عورتیں کبھی متاثر نہیں ہوتی ہیں، ایسے میں امکان یہی ہے کہ ان کے جسم میں گائے کے جراثیموں کی وجہ سے کوئی ایسا مدافعتی نظام پیدا ہوجاتا ہے جو کہ انہیں محفوظ رکھتا ہے، اسی خیال کے پیش نظر ایڈورڈ نے اپنی ویکسین تیار کی اور دنیا کو ایک موذی مرض کیخلاف مزاحمت کی ایک نئی راہ سجھا گیا۔ ایڈورڈ جینر کی محنت اور کوشش ان کی موت کے دو صدی بعد 1979میں رنگ لائی جب ڈبلیو ایچ او نے اعلان کیا کہ دنیا سے چیچک کا مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…