اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کی سزا معطلی کے خلاف کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔دوران سماعت نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آپ کی طبعیت ٹھیک نہہں ہے بہتر ہو گا آپ آرام کر لیں۔جس کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹرز کمرہ عدالت کے باہر موجود ہیں۔ڈاکٹرز نے مجھے کام کرنے سے روکا ہے اور آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔عدالتی ذمہ داریوں سے کیسے بری ہو سکتا ہوں؟اہم ترین معاملہ ہونے کے باعث سماعت کر رہا ہوں۔
یہ کسی ایک شخص کا کیس نہیں ہے۔اصل معاملہ عدالتی فیصلے سے وضع کا اصول ہے۔فیصلہ بظاہر ماضی کے فیصلوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔بظاہر ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔فیصلہ معطل کرنے کے نقطے پر تیاری کر کے آئیں۔شریف خاندان کی سزا کے خلاف نیب کی اپیل کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ چیف جسٹس کو چند روز قبل سینے میں تکلیف ہوئی تھی جس کے باعث انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انہیں دو سٹنٹ ڈالے گئے ۔