اسلام آباد(آئی این پی) سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان کے وزیر اعظم اور صدرماضی میں ملک کو بند کرتے رہے ہیں،عمران خان نے اپنی تقریر میں چیف جسٹس اور آرمی چیف کا نام لے کر ان کی توہین کی ہے،وزیر اعظم بننے کیلئے ملک بند کرنا عمران خان کے نزدیک جائز ہے لیکن اب نا جائز ہے، حکومت احتجاج کا معاملہ حل کرنے کیلئے پالیسی وضع کرے۔
جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کل کا بیان افسوسناک ہے۔بد قسمتی ہے کہ عمران خان نے دھرنوں سے متعلق بات کی۔یہ لوگ ڈی پی او کا معاملہ حل نہیں کر سکتے تو اتنا بڑا معاملہ کیسے حل کریں گے۔عمران خان نے اپنی تقریر میں چیف جسٹس اور آرمی چیف کا نام لے کر ان کی توہین کی ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر میڈیا نے بھی کوئی بات نہیں کی لیکن وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں ساری دنیا لے سامنے پاکستان کو بدنام کیا ہے۔عمران خان ذہانت اور بصیرت سے عاری شخص ہے۔حکومت کو دیکھنا ہوگا کہ احتجاج کرنے والے چند لوگ نہیں ہیں جن کو دھمکا کر چپ کرا لیا جائے۔پاکستان کی22کروڑ عوام عاشق رسول ہے اور ناموس رسالت پر اپنی جان قربان کرنے کیلئے تیار ہے۔مسلم لیگ(ن) نے بھی اس سے قبل اس طرح کے حالات کا سامنا کیا ہے لیکن طاقت کا استعمال نہیں کیا۔طاقت کا استعمال اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔جب عمران خان پورے ملک کو بند کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے تو ان کو پاکستانی عوام یاد نہیں آئی تھی۔وزیر اعظم بننے کیلئے ملک بند کرنا عمران خان کے نزدیک جائز ہے لیکن اب نا جائز ہے۔عمران خان بہت کہتے تھے دو دھرنا میں کنٹینر دوں گا اور تین وقت کھانا بھی فراہم کروں گا۔اب عمران خان احتجاج کرنے والوں کو کنٹینر دیں اور ان کو کھانا پہنچانے کا انتظام کریں۔پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اس ملک کا وزیر اعظم اور صدر ایسے شخص ہیں جو ماضی میں ملک کو بند کرتے رہے ہیں۔ آج ان کا کیا ان کے سامنے آرہا ہے۔ حکومت معاملہ حل کرنے کیلئے پالیسی وضع کرے۔