اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں تمام ہائی ویز اور راستے بند ہیں۔آج ملک میں معمولات زندگی متاثر ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کو عمران خان کہتے تھے کہ دل کرتا ہے کہ آپ کے ساتھ بیٹھ جاؤں،وزیراعظم کو آج اسمبلی اجلاس میں آکر ملک میں درپیش حالات پر بات کرنی چاہئے تھی، ٹریفک بند ہے اور تشدد ہورہا ہے جبکہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں، وزیراعظم کی کل کی تقریر کی مذمت کرتا ہوں،
عمران خان کی باڈی لینگوئج سے لگ رہا تھا کہ وہ باہر نکل کر لڑنے والے ہیں، خورشید شاہ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال۔ تفصیلات کے مطابق آج سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے آسیہ بی بی کے فیصلے کے بعد ملک میں امن و امان کی صورتحال اور گزشتہ شب وزیراعظم کے قوم سے ہنگامی خطاب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کو عمران خان کہتے تھے کہ دل کرتا ہے کہ آپ کے ساتھ بیٹھ جاؤں۔جو ان لوگوں نے کہا یا نہیں کہا وہ وزیراعظم نے کہہ دیا۔ وزیراعظم عمران خان کی باڈی لینگوئج سے لگ رہا تھا کہ وہ باہر نکل کر لڑنے والے ہیں۔کون سا شخص ہے جو نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرے گا۔کون سا مسلمان ہے جو نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں راستے بند ہیں۔ٹریفک بند ہے اور تشدد ہورہا ہے جبکہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں۔کہا گیا تھا کہ ہر بدھ کو ایوان میں حاضری دی جائے گی۔ جو پارلیمنٹ آپ کو طاقت دے رہی ہے آپ اس سے بھاگ رہے ہیں۔ہم یہاں ووٹ بنک کی بات نہیں کر رہے لیکن ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ایسے حالات میں وزیراعظم کو ایوان سے بھاگنا نہیں چاہئے،انہیں آج اسمبلی میں آنا چاہئے تھا،۔
پاکستان کے لوگوں کی سوچ کے مطابق آج آپ کو یہاں آکر بات کرنی چاہئے تھی،ہم یہاں ووٹ بنک کی بات نہیں کر رہے لیکن ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔حکومت موجودہ حالات میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلے۔ ہمیں مل کر سوچنا ہے کہ ریاست کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ہم ان حالات میں وزیراعظم کو یہاں نہیں دیکھ رہے۔وزیراعظم کے ہر لفظ میں پالیسی ہوتی ہے۔خورشید شاہ نے گزشتہ شب وزیراعظم کے قوم سے ہنگامی خطاب کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کل دنیا کو بتادیا کہ یہ ہے ہمارا ملک ۔اس موقع پر خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی کی موجودہ صورتحال میں پالیسی کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اداروں اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔