بدھ‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2024 

مجھے کوئی بھی قتل کر سکتا ہے کیونکہ۔۔ آسیہ بی بی کا وکیل بھی منظر عام پر آگیا، یہ کون ہے ؟

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین رسالتؐ کے جرم میں سزائے موت پانیوالی آسیہ بی بی کو بری کر دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی تھی جس کے بعد گزشتہ روز سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے آسیہ بی بی کی رہائی کا حکم دیا ہے ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ملک بھر

میں آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ایسے میں مدعی مقدمہ کے وکیل غلام مصطفی چوہدری نے کہا ہے کہ ان کے موکل کویہ فیصلہ کسی صورت بھی قابل قبول نہیں،وہ فیصلے کی مصدقہ نقل حاصل کرکے اس کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے۔ انہوں نے کہا اس فیصلے میں میرٹ کو نظر انداز کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، مدعی اور گواہوں کا آسیہ بی بی کے ساتھ کوئی ذاتی جھگڑا نہیں تھا،اس نے قرآن مجید اور نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کی تھی اور اس نے کہیں بھی اس واقعہ کے رونما ہونے سے انکار نہیں کیا تھا،یہی وجہ تھی کہ اس کے خاوند نے بھی مجمع کے اندر ملزمہ کے حق میں گواہی دینے سے انکار کر دیا تھا، انہوں نے کہاکہ و قوعہ کے وقت لوگوں نے ملزمہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اسے صفائی کا مکمل موقع دیا تھا،انہوں نے کہاکہ ہم اپنے آئندہ کا لائحہ عمل فیصلے کا مطالعہ کرنے بعد طے کرینگے۔دوسری جانب آسیہ بی بی کے وکیل صفائی سیف الملوک نے اپنی جان کو خطرے میں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آ سیہ بی بی کے مقدمے کے باعث انہیں مذہبی انتہا پسندوں کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، وہ اپنے تحفظ کے حوالے سے پریشان ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ کوئی بھی انہیں کسی بھی وقت قتل کرسکتا ہے۔پاکستان کے مؤقر انگریزی اخبار کی

رپورٹ کے مطابق آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کا کہنا تھا کہ انہیں آسیہ بی بی کے مقدمے پر کوئی افسوس نہیں ہے اور وہ عدم برداشت کے خلاف اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔’یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اور بہترین دن ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ اب میرے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہے اور میں بنا سکیورٹی کا تر نوالہ ہوں جسے کوئی بھی مار سکتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ

آسیہ بی بی کے فیصلے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ اس ملک میں غریب، اقلتیں اور پسے ہوئے طبقات کو بھی انصاف مل سکتا ہے۔ سیف الملوک ایڈووکیٹ نے آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کو دن کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا اور بہترین دن قرار دیا۔ واضح رہے کہ وکیل سیف الملوک سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کے خلاف بھی پراسیکیوٹر تھے ۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس وقت ممتاز قادری کے خلاف کیس لڑا جب سب لوگ ڈر رہے تھے۔ ممتاز قادری کے خلاف کیس کے بعد ان کی زندگی میں بہت تبدیلی آئی، اب ان کی نقل و حرکت محدود ہوچکی ہے اور انہیں مسلسل دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، ’اگر آپ اس طرح کے کیسز لڑتے ہیں تو پھر آپ کو نتائج کیلئے بھی تیار رہنا چاہیے‘۔وکیل سیف الملوک کا کہنا ہے کہ ’میں چوہوں کی طرح خوفزدہ رہنے والے شخص کی زندگی سے دلیرانہ موت کو ترجیح دیتا ہوں، میں اپنی قانونی خدمات تمام لوگوں کیلئے پیش کرتا رہوں گا۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…