اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ این آر اور پر لعنت بھیجتا ہوں اور وزیراعظم ایوان میں آکر بتائیں ان سے کب، کس نے اور کس گواہ کی موجودگی میں این آر او مانگا ہے ٗ اگر انہوں نے یہ ثابت کردیا تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا ورنہ قائد ایوان عمران خان جھوٹ بولنے پر ایوان میں معافی مانگیں ٗجھوٹے مقدمات ماضی میں برداشت کیے اور آج بھی کررہے ہیں،
دھمکیاں ہمیں ڈرا نہیں سکتیں، یہ گردن اللہ کے آگے جھکتی ہے ان حکمرانوں کے آگے نہیں جھکے گی، صرف پاکستان کیلئے کٹے گی ٗ حزب اختلاف کی جماعتوں کے خلاف نیب اور پی ٹی آئی کا ناپاک گٹھ جوڑ ہے ٗعمران خان خود ہیلی کاپٹر کیس میں ملزم ہیں، چیئرمین نیب ان سے بحیثیت ملزم ملے یا وزیراعظم کے؟ سعودی عرب سے جو پیکیج آیا اس میں بطور وزیر خارجہ خواجہ آصف کی بھی محنت ہے ٗ پی ٹی آئی کو من مانی اور ظلم نہیں کرنے دیں گے، ان کے راستے میں آہنی دیوار بنیں گے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ قائد ایوان عمران خان کہتے ہیں کان کھول کر سن لو این آر او نہیں ملے گا، ان سے کوئی پوچھے ان سے این آر او کب، کس نے اور کس تاریخ پر مانگا؟ کون گواہ تھا جس کے سامنے این آر او کی درخواست کی گئی؟ وزیراعظم ہاؤس میں آکر جواب دیں۔انہوں نے کہا کہ گواہی اس لیے مانگ رہے ہیں کہ وزیراعظم بات کرکے پیچھے ہٹ جاتے ہیں ٗیوٹرن مارتے ہیں اور جواب نہیں دیتے، مجھ پر پاناما میں رشوت سمیت دوسرے الزامات لگائے گئے اور اذج تک عدالت نہیں آئے، وہ فرار ہیں، ایوان میں آکر بتائیں، عدالت کا سامنا نہیں کرسکتا اب جھوٹ بولا ہے معافی مانگتا ہوں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک بار پھر سوفیصد غلط بیانی سے کام لیا ٗاگر وہ ثابت کردیں مگر گواہ ضروری ہے، ہمیں ان کی بات پر اعتبار نہیں ٗیہ ثابت کردیں کہ این آر او کی سفارش کی گئی ہے تو اس ایوان کو گواہ بناکر کہتا ہوں ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا
اور اگر یہ بات غلط ثابت ہو تو قائد ایوان اس ہاؤس میں آکر معافی مانگیں۔شہبازشریف نے کہا کہ این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں، جھوٹے مقدمات ماضی میں برداشت کیے اور آج بھی کررہے ہیں، دھمکیاں ہمیں ڈرا نہیں سکتیں، یہ گردن اللہ کے آگے جھکتی ہے ان حکمرانوں کے آگے نہیں جھکے گی، صرف پاکستان کے لیے کٹے گی۔حکومتی پالیسیوں پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے سی پیک کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی اگر ایک ادارے کا سربراہ جا کر صورتحال نہیں سنبھالتا تو معاملات خراب ہوجاتے۔
انہوں نے کہا کہ ان معاملات پر کنٹینر کی ذہنیت نہیں بلکہ بطور ذمہ دار پاکستانی ملک کو مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے گفتگو کرنی چاہیے۔گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گیس غریب آدمی کے چولہے کی ضمانت ہوتی ہے اس کا چولہا ٹھنڈا کرلیا، حکومت ایک کروڑ نوکریوں کی بات کرتی جبکہ دوسری جانب مزدور کے منہ کانوالا چھین لیا۔شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں نیلسن منڈیلا نہ بنوں وہ تو ایک عظیم شخصیت تھے میں عوام کا خادم ہوں اور خادم ہی رہوں گا
میں یو ٹرن نہیں لیتا۔قائد حزب اختلاف نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنے دوستوں اور حواریوں کو این آر او دیا، ان کا مطلب اگر ہمیں خوفزدہ کرنا ہے تو ان کی بہت بڑی غلط فہمی ہے، انہیں کیا آس ہے ہم ان کے پاس آئیں، خدا ہمارا محافظ ہے، ہم مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں کے خلاف نیب اور پی ٹی آئی کا ناپاک گٹھ جوڑ ہے، نیب جو جو زیادتیاں کررہا ہے اس کا پاکستان کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے، عمران خان خود ہیلی کاپٹر کیس میں ملزم ہیں، چیئرمین نیب ان سے بحیثیت ملزم ملے یا وزیراعظم کے؟
چیئرمین نیب کو کس نے اختیار دیا کہ وہ ایک ملزم سے ملیں؟ عمران خان قائد ایوان اور میں قائد حزب اختلاف ہوں تو پھر وہ مجھ سے بھی ملیں انہیں خدا کا خوف نہیں یہ قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج نیب نے 70 افراد کی لسٹ چھاپ دی، ان میں چاروں صوبوں کے لوگوں کے نام ہیں ٗیہ سب ڈھکوسلہ ہے ٗسعد رفیق نے ڈوبی ہوئی ریلوے کو چلایا، آج انہیں ہر روز نیب کے نوٹس آرہے ہیں، سعودی عرب سے جو پیکیج آیا اس میں بطور وزیر خارجہ خواجہ آصف کی بھی محنت ہے، آج انہیں بھی ڈرایا جارہا ہے، یہ ملک ایسے نہیں چلے گا، ہم انہیں مجبور کرکے انصاف کیلئے راہِ راست پر لائیں گے،
پی ٹی آئی کو من مانی اور ظلم نہیں کرنے دیں گے، ان کے راستے میں آہنی دیوار بنیں گے۔شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قومی اسمبلی میں آتے ہی نہیں جبکہ پہلے وہ کہتے تھے کہ ہاؤس آف کامنز کی طرح آکر ایک گھنٹہ سوالات کے جوابات دیں گے۔شہباز شریف نے بجلی کے منصوبوں پر حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ جب میں آزاد پاکستان میں آیا تو الزامات کا پتہ لگا، ہمارے دور میں لگے بجلی منصوبوں کو مہنگے ترین کہا گیا، وزیر صاحب بجلی منصوبوں پر مناظرہ کرلیں، ن لیگ نے سستے ترین بجلی منصوبے لگائے۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہاکہ
وادی کشمیر میں معصوم مسلمانوں کو شہید کیا جارہا ہے۔ بھارتی فوجی مسلمانوں کے خلاف بربریت اور ظلم کی انتہا کر رہے ہیں۔ بچوں‘ نوجوانوں اور بزرگوں کو شہید کیا جارہا ہے۔ قومی اسمبلی میں وادی کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد کی منظوری احسن اقدام ہے ہمیں کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانا ہوگا۔ اقوام متحدہ بھارتی چیرہ دستیوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے مقبوضہ وادی میں اپنا انسانی حقوق کمیشن بھیجے۔ ہم کشمیریوں کے پیدائشی حق ‘ حق خودارادیت کے حصول کی حمایت جاری رکھیں گے۔ حکومت بڑے ممالک میں اپنے نمائندے بھیجے اور اس مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر کرے،
جس طرح جنوبی سوڈان میں مذہبی بنیادوں پر آزادی دی گئی، شمالی آئرلینڈ کو بھی آزادی دی گئی‘ بوسنیا کی آزادی سے پہلے وہاں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے، یہ عالمی طاقتوں کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی فورسز مظالم ڈھا رہی ہیں اور بدترین دہشتگردی کر رہی ہیں۔ اس پر عالمی طاقتیں خاموش ہیں اور جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے پورے ایوان کا موقف ایک ہونا چاہیے۔ ہمیں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنا چاہیے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پشاور کا میٹرو منصوبہ کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے 30 ارب کا منصوبہ 80 ارب روپے پر پہنچ گیا پشاور ہائیکورٹ نے ا س کے ٹھیکے دار کو بلیک لسٹ قرار دیا اور نیب کو کیس منتقل کردیا تو نیب نے کیا کیا؟۔