ممبئی (این این آئی)بولی وڈ فلموں اور ہندی ڈراموں کے معروف اداکار آلوک ناتھ پر رواں ماہ 9 اکتوبر کو کھاری، پروڈیوسر اور ہدایت کار ونتا نندا نے ‘ریپ’ کا الزام عائد کیا تھا۔ونتا نندا کا دعویٰ تھا کہ 90 کی دہائی میں بننے والے ڈرامے ’تارا‘ کی شوٹنگ کے دوران
آلوک ناتھ نے انہیں ‘ریپ’ کا نشانہ بنایا۔ساتھ ہی ونتا نندا نے آلوک ناتھ پر اسی ڈرامے کی اداکارہ نونین نشان کو بھی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔وننتا نندا کے بعد 11 اکتوبر کو مزید 2 اداکاراؤں نے بھی 62 سالہ اداکار پر ‘ریپ’ اور ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔’اینگری انڈین گوڈس‘ اور پیج تھری‘ جیسی فلموں میں اداکاری کرنے والی اداکارہ سندھیا مردل نے الزام عائد کیا تھا کہ کیریئر کے آغاز میں آلوک ناتھ نے انہیں ہراساں کیا۔اداکارہ کا دعویٰ تھا کہ آلوک ناتھ نے انہیں شوٹنگ ٹیم کے سامنے بھی ہراساں کیا، یہاں تک کہ انہوں نے ان کے کمرے، ڈریسنگ روم اور باتھ روم میں گھس کر ان کے ساتھ نازیبا حرکتیں کیں، تاہم انہیں ہر بار ٹیم کے کسی نہ کسی شخص نے بچایا۔سندھیا مردل کے علاوہ اداکارہ دپیکا امین نے بھی ان پرہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔دپیکا امین کے مطابق آلوک ناتھ کے حوالے سے ہر کوئی جانتا تھا کہ وہ شراب پی کر خواتین کا استحصال کرنے کے عادی ہیں، تاہم ان کے خلاف کوئی بات نہیں کرتا تھا۔