اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ضمنی انتخابات، مجموعی طورپر جیت کس کی ہوئی؟ تحریک انصاف یا ن لیگ؟قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج جاری،تفصیلی خبر

datetime 14  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)ضمنی انتخاب میں لاہور کی قومی و صوبائی اسمبلی کی چار نشستوں پر ہونے والے الیکشن میں شیر کی دھاڑ نے حکومتی امیدواروں کو چاروں شانے چت کر دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق این اے 124 سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 45 ہزار سے زائد ووٹوں کی واضح برتری کے ساتھ جیت گئے ہیں جبکہ این اے 131 میں بھی ن لیگی امیدوار خواجہ سعد رفیق ہمایوں اختر خان پر پانچ ہزار ووٹوں کی برتری حاصل کئے ہوئے ہیں ۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 124 کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق شاہد خاقان عباسی 75112 ہزار ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے دیوان غلام محی الدین نے 30115ووٹ حاصل کئے ہیں۔این اے 131 کے 242 میں سے 164 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق 41396ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ تحریک انصاف کے ہمایوں اختر خان نے 36331ووٹ حاصل کر پائے ہیں جبکہ 78پولنگ سٹیشنز کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔پی پی 164 لاہور کے 158 پولنگ سٹیشنز کیغیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار سہیل شوکت بٹ نے 18 ہزار جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے چوہدری یوسف علی نے 13 ہزار 882 ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 165 لاہور سے پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک سیف الملوک کھوکھر تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری منشا سندھو پر واضح برتری لئے ہوئے ہیں اور اب تک کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق ملک سیف الملوک کھوکھر 23846 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے حریف تحریک انصاف کے چوہدری منشا سندھو 18582ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ باقی ماندہ پولنگ سٹیشنز سے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔مسلم لیگی امیدواروں کی لاہور میں واضح برتری کے بعد ن لیگی جیالوں نے جیت کی خوشی میں جشن منانا شروع کر دیا ہے ،

کارکن ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈال رہے اور مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں ۔این اے 56اٹک سے مسلم لیگ ن کے امیدوار سہیل خان نے غیر سرکار نتائج کے مطابق ایک لاکھ 25ہزار 665ووٹ لیکر کامیابی حاصل کرلی۔ اٹک کے حلقہ این اے 56سے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار سہیل خان ایک لاکھ 25ہزار 665ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مخالف تحریک انصاف کے امیدوار خرم علی نے 89ہزار 710ووٹ حاصل کئے ۔

این اے 53سے تحریک انصاف کے امیدوار علی نواز اعوان 56ہزار 664ووٹ لیکر کامیا ب قرا ر پائے جبکہ ان کے مقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار راجا وقار نے 32ہزار 171وو ٹ حاصل کئے ۔ اسلام آبا د کے حلقہ 53سے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار علی نواز اعوان نے کامیابی حاصل کرلی ، انہوں نے 56ہزار 664ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مخالف مسلم لیگ ن کے امیدوار 32ہزار 171ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے ۔

ضمنی انتخابات میں پی پی 292 ڈی جی خان سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے اویس لغاری 33 ہزار 776 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔ پی پی 292 ڈی جی خان سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے اویس لغاری 33 ہزار 776 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مقابل تحریک انصاف کے مقصودلغاری 20 ہزار 823 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پررہے ہیں۔ضمنی انتخابات میں پی پی 201 چیچہ وطنی سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے صمصام بخاری 58ہزار390ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

پی پی 201 چیچہ وطنی سے تمام پولنگ اسٹیشنزکے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے صمصام بخاری 58ہزار390ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مقابل مسلم لیگ(ن)کے چودھری طفیل 51ہزار662ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پررہے۔این اے 35 بنوں میں 92پولنگ سٹیشن کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ایم ایم اے کے امیدوار زاہد اکرم درانی 21ہزار 916 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے امیداور مولانا نسیم علی شاہ 13 ہزار 848 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں ۔ این اے 35 بنوں میں درجنوں پولنگ سٹیشن کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج موصول ہو گئے ہیں

اور قومی اسمبلی کے اس حلقہ میں ایم ایم اے کا پلڑا بھاری ہے ،وزیر اعظم عمران خان کی خالی کی گئی اس نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار مولانا نسیم علی شاہ اور سابق وزیر اعلی اکرم خان درانی کے بیٹے اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار زاہد اکرم درانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔اب تک کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق زاہد اکرم درانی 21ہزار 916 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے امیداور مولانا نسیم علی شاہ 13 ہزار 848 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں ۔واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے این اے 35 بنوں سے 113843لاکھ 13 ہزار 843 ووٹ لے کر متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم خان درانی کو شکست دی تھی ،

اس حلقہ سے اکرم خان درانی نے 1 لاکھ 6 ہزار 820 ووٹ حاصل کئے تھے ۔ضمنی انتخابات میں پی پی 272 مظفرگڑھ سے تحریک انصاف کی زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی ہیں۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی 272 مظفرگڑھ سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کی زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی ہیں جبکہ ان کے مقابل آزاد امیدوارہارون سلطان 17ہزار 272 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پررہے ہیں،واضح رہے کے تحریک انصاف کی زہرہ بتول آزاد امیدوارہارون سلطان کی ماں ہیں, ہارون سلطان عام انتخابات میں خاتون امیدوار کو ووٹ دینا حرام قرار دے چکے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے60 یونین کونسل 21 میں پولنگ کے اختتام پر گنتی کے دوران مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آنے پرتصادم ہوتے ہوتے رہ گیا اس موقع پر کارکنوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی راول ڈویژن اور رینجرز اور پولیس کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جہاں پر فائرنگ کرنے والا کارکن موقع سے فرار ہو گیا جبکہ پولیس نے ایک شخص کو موقع سے حراست میں لے لیا مسلم لیگ ن نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے مقامی رہنماراجہ ناصر محفوظ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ نہ صرف مسلم لیگ ن کے 2 بھائیوں راجہ نعمان اور راجہ ندیم پر تشدد کیا بلکہ دیگر لیگی کارکنوں کی جانب سے بچانے کی کوشش میں ان کے ساتھ موجود ایک شخص نے نائن ایم ایم پستول سے ہوائی فائرنگ بھی کی

اس دوران تحریک انصاف کے کارکن اسلحہ لہراتے رہے لیکن پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے تاہم اس موقع پر پولیس سے الجھنے والے کارکن خالد کیا نی کو پولیس نے حراست میں لے کر تھانہ صادق آباد منتقل کر دیازیر حراست شخص کے بارے میں بتایا گیا کہ ڈی ایس پی راجہ طیفور کا عزیز ہے کارکنوں کے درمیان ممکنہ تصادم اور صورتحال کشیدہ ہونے پر رینجرز کو طلب کر لیا گیااس موقع پرایس پی راول ڈویژن کی موجودگی میں پولیس نے راجہ ناصر محفوظ سے پوچھ گچھ کی اس موقع پر دونوں گروپ ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے جس پر پولیس نے دونوں جماعتوں کے مقامی رہنماؤں کوپولنگ سٹیشن سے1 کلو میٹر دور جانے کی ہدایت کی تاہم دونوں جانب سے کارکنان نے پولنگ اسٹیشن کے سامنے سے ہٹنے سے انکار کر دیا ۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…