لاہور (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ مسلم لیگ(ن) کو چاہیے کہ اپنی قیادت تبدیل کر لے ،اس میں ایک نیا فارڈ بلاک بننے جارہا ہے،مسلم لیگ (ن) کو صاف اور شفاف انتخابات لڑنے کی عادت نہیں اس لئے دھاندلی کا شور مچارہے ہیں ، ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نہ صرف اپنی خالی کر دہ نشستوں پر کامیابی حاصل کر یگی بلکہ مخالفین کی نشستیں بھی جیت کر کلین سویپ کر ے گی،
وزیر خزانہ اسد عمر کی وزیر اعظم سے کو ئی سرزنش نہیں ہو ئی یہ غلط خبر تھی جس پر دو نجی ٹی وی چینلز نے معافی مانگی ہے ،نیب آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے ، قوم کو پانچ سال بعد خوشحال اور مستحکم ملک دے کر جائیں گے ، پاکستان درست سمت میں جارہا ہے اورجمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ، پاکستان میں مڈل کلاس کی حکومت ہے اور مڈل کلاس ہی حالات ٹھیک کرتی ہے،عاصمہ جہانگیر سے ایک بہت گہرا رشتہ تھا ، ان جیسے لوگ معاشرے کی سوچ ہو تے ہیں۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے مقامی ہو ٹل میں عاصمہ جہانگیر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عاصمہ جہانگیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقدہ کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے انتخابات آسان نہیں ہوتے لیکن عاصمہ جہانگیر جیسی خاتوں نے وہ بھی جیتے ۔انہوں نے عاصمہ جہانگیر سے 1998سے تعلق ہے اور ان سے انتہائی احترام کا رشتہ قائم تھا ۔ عاصمہ جہانگیر نے ہمیشہ پسے ہوئے طبقات کیلئے آواز بلند کی ۔عاصمہ جہانگیر نڈر خاتون تھیں اور ان جیسے لوگ معاشرے کی سوچ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو صرف اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے ۔ مشرف دور میں قرضہ 6 ہزار کروڑ تھا ، زرداری دور میں یہ 13ہزار کروڑ ہوگیا ،یہ قرضہ 30ہزار کروڑ تک کیسے پہنچا ، ہمارا دورختم ہونے کے بعد ایسی صورتحال نہیں ہوگی، ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں گے جس میں دوبارہ معاشی بحران پیدا نہ ہو۔
ملک کولوٹنے والوں کیخلاف تحقیقات کی قرارداد جمع کرائی ہے، اب پارلیمنٹ تعین کرے گی کہ قرضہ کیسے بڑھا، جن لوگوں کی وجہ سے قرضہ بڑھا ان قومی مجرموں کا تعین کر کے سزا دیں گے، گھر لوٹنے والے ڈاکوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ملک میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں، پاکستان درست سمت میں جارہا ہے ، جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں، بڑوں پر ہاتھ ڈالیں تو سب برے ہوجاتے ہیں لیکن ہمارا کام ملک سے کرپٹ لوگوں کی صفائی کرنا ہے۔
پاکستان میں مڈل کلاس کی حکومت ہے اور مڈل کلاس ہی حالات ٹھیک کرتی ہے ۔ ہم نے قرضہ لیا تو حالات ٹھیک کریں گے اورقرضے واپس بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کلین اینڈ گرین مہم کا آغاز ہو چکا ہے ،وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو سرسبز و شاداب بنائیں گے ، پاکستان کے ہر شہری سے درخواست کر تا ہوں کہ وہ ملک کی خاطر اس مہم میں بڑھ چڑ کر حصہ لے اور معاشرے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کر پشن ہے اور اس حوالے سے پارلیمنٹ میں ایک قرار دادجمع کروائی ہے ،
امید ہے جلد ہی اس پر کمیٹی بنائی جائے گی جو ایک ماہ میں اپنی رپورٹ جمع کروائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف سے قرضہ گزشتہ حکومتوں کی وجہ سے لینا پڑا ، سابقہ حکمرانوں نے قرضہ ایسے لیا جیسے کبھی واپس ہی نہ کرنا ہو، پاکستان کو اس سال 8ارب ڈالر کا قرضہ واپس کر نا ہے ، عمران خان نے اپنے اور تمام وزراء کے خرچوں کو کم کیا ہے ، وزیر اعظم ہاؤ س کا خرچہ گزشتہ حکومت کے مقابلے میں دس فیصد بھی نہیں ہے ، قوم سے وعدہ کر تے ہیں کہ پانچ سال بعد ایک ایسا ملک دے کر جائیں گے جو ایک خوشحال او ر مستحکم پاکستان ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام ہمارے ساتھ کھڑی ہے ، کسی بھی ڈاکو کے ساتھ کوئی رعائیت نہیں برتی جائے گی ۔مسلم لیگ (ن) کو صاف اور شفاف انتخابات لڑنے کی عادت نہیں اس لئے دھاندلی کا شور مچارہے ہیں، مسلم لیگ (ن)اب اپنی نئی قیادت تلاش کرے ،مسلم لیگ(ن) میں ایک نیا فارڈ بلاک بننے جارہا ہے ، لیکن ہم ابھی ان کا لحاظ کر رہے ہیں ۔ضمنی انتخابات میں نہ صرف اپنی خالی کر دہ نشستوں پر بلکہ بلکہ مخالفین کی نشستوں پر بھی کامیابی حاصل کرکے کلین سویپ کر یں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر خزانہ اسد عمر کی وزیر اعظم سے کو ئی سرزنش نہیں ہو ئی
یہ غلط خبر تھی جس پر دو نجی ٹی وی چینلز نے معافی بھی مانگ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناممکن کو ممکن کر دکھانا عمران خان کی عادت ہے ،انہوں نے پہلے شوکت خانم ہسپتال بنایا ، پھر نمل یو نیورسٹی بنائی، ملک کے وزیر اعظم بنے اور اب پاکستان میں 50لاکھ گھر وں کا منصوبہ بھی مکمل کرکے دکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اراکین پارلیمنٹ منتخب ہو کر آئے ہیں او رقابل احترام ہیں ، ہم بیوروکریٹس کی بھی عزت کرتے ہیں اور بیوروکریسی کو ساتھ لے کر چلیں گے ، نیب آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے ، حکومت اس کی تر جمان نہیں ،اگر نیب ہمارے نیچے کام کرتا تو ہی ہم نیب کی کارروائیوں کے جوابدہ ہو تے۔